قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بدھ کی صبح ملک کے ہزاروں اساتذہ سے خطاب میں علم و دانش اور انسانی کمالات پر استوار ایک نمایاں معاشرے کی تشکیل میں استاد کے اہم مقام اور عدیم المثال کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے، تعلیم و تربیت کے شعبے میں بنیادی تبدیلی کے منصوبے پر عملدرآمد کے لئے دقیق برنامہ ریزی کی ضرورت پر زور دیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے دوسرے مرحلے کے انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ ایرانی عوام جمعے کو ایک بار پھر میدان میں اتر کر اپنی مثالی ہوشیاری، بصیرت اور موقعہ شناسی کا مظاہرہ کریں گے۔

یوم استاد کی مناسبت سے ملاقات کے لئے ملک بھر سے آنے والے اساتذہ سے خطاب میں قائد انقلاب اسلامی نے یوم استاد کی مبارک باد پیش کی اور استاد آیت اللہ مطہری شہید کو یاد کیا جن کی شہادت کے دن کو ایران میں یوم استاد کے طور پر منایا جاتا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ استاد کی سب سے اہم خصوصیت یہ ہے کہ بے پناہ صلاحیت و استعداد اور احساسات و جذبات کے حامل افراد اسے سونپے جاتے ہیں اور استاد کی محنت اور تخلیقی صلاحیت ان بچوں اور نوجوانوں کو نامور مفکر، صالح انسان اور دانا و توانا فرد میں تبدیل کر سکتی ہے۔

قائد انقلاب اسلامی نے عوام الناس، تعلیم و تربیت کے شعبے اور خود اساتذہ کو استاد کے مقام و مرتبے کی قدردانی کی سفارش کی اور فرمایا کہ استاد کی صحیح، مدبرانہ اور ہمدردانہ کارکردگی یقینی طور پر معاشرے میں بڑی مستحکم بنیادوں کی تعمیر کر سکتی ہے جس کے نتیجے میں گوناگوں ثقافتی اور اخلاقی مشکلات خود بخود حل ہو سکتی ہیں۔ آپ نے ملک میں وزارت تعلیم و تربیت کی کارکردگی کے دائرے کی وسعت اور دور دراز کے خطوں تک اس کی سرگرمیوں کا حوالہ دیتے ہوئے اس وزارت کی انتہائی سنگین ذمہ داریوں کا ذکر کیا۔ آپ نے فرمایا کہ حالیہ برسوں میں تعلیم و تربیت کے شعبے میں قابل قدر کام انجام دیئے گئے ہیں جن میں سب سے اہم بنیادی تبدیلی کی دستاویز کی تدوین ہے تاہم اب سب سے اہم ذمہ داری تبدیلی کی اس دستاویز کو عملی جامہ پہنانا ہے۔

قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ تعلیم و تربیت کے شعبے میں بنیادی تبدیلی کی اس دستاویز پر عملدرآمد کے لئے صحیح منصوبہ بندی، روڈ میپ کی تدوین اور اس پر باریک بینی کے ساتھ عمل آوری ضروری ہے، یہاں تک کہ معینہ اہداف تک رسائی حاصل ہو جائے۔

قائد انقلاب اسلامی نے ملک میں تعلیم و تربیت کے شعبے کی حیاتی اہمیت کا ذکر کیا اور نوجوان نسل کی صحیح تربیت اور معاشرے میں اخلاقی خوبیوں کی ترویج میں اس کی بنیادی حیثیت کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ تعلیم و تربیت کے شعبے کو چاہئے کہ بچوں اور نوجوانوں کے لئے نمونہ عمل متعارف کرائے اور بچوں اور نوجوانوں کے لئے بہترین نمونہ عمل شہداء ہیں۔

آپ نے فرمایا کہ شہدا کی اعلی صفات اور اخلاق منجملہ ان کی غیرت، ہمت، صداقت، ایثار، اعلی بصیرت، والدین، احباب اور دیگر افراد کے ساتھ بہترین معاشرت کو آج کی نوجوان نسل کے سامنے پیش کرنا چاہئے۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ تعلیم و تربیت کے شعبے کے علاوہ تشہیراتی اداروں، قومی نشریاتی ادارے، حکومتی اداروں اور علمائے کرام پر بھی معاشرے میں اچھے نمونہ عمل کو متعارف کرانے کے سلسلے میں اہم ذمہ داریاں ہیں۔

قائد انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں نویں پارلیمنٹ کے انتخابات کے دوسرے مرحلے کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ ایرانی قوم نے ہمیشہ بڑی ہوشیاری کے ساتھ اور بروقت اقدام کیا ہے جس کی نمایاں مثال اسفند کے مہینے (فروری-مارچ) میں پارلیمانی انتخابات کے پہلے مرحلے میں عوام کی وسیع اور درخشاں شرکت ہے، عوام کی اس موقعہ شناسی نے اپنا اثر بھی دکھایا۔ قائد انقلاب اسلامی کے بقول ابھی پارلیمانی انتخابات کا عمل پوری طرح مکمل نہیں ہوا ہے چنانچہ ملت ایران جمعہ چار مئی کو ایک اور بڑا قدم اٹھائے گی اور پولنگ مراکز پر پہنچ کر نویں پارلیمنٹ کا کام مکمل کرے گی اور دنیا کے سامنے ایک بار پھر اپنی موقعہ شناسی کا ثبوت پیش کرے گی۔

قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دنیا کے موجودہ حالات میں قوموں کو چاہئے کہ کامیابی حاصل کرنے کے لئے پوری ہوشیاری کے ساتھ میدان میں ڈٹی رہیں اور اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں۔ آپ نے فرمایا کہ اللہ تعالی کے لطف سے ملت ایران میدان میں موجود ہے اور بصیرت و موقعہ شناسی سے کام لے رہی ہے، اسے اپنے دشمن کی پوری شناخت ہے چنانچہ اس کے ریاکارانہ اظہار دوستی کے فریب میں آنے والی نہیں ہے۔

قائد انقلاب اسلامی نے انتخابات کو میدان میں عوام الناس کی موجودگی کا مظہر قرار دیا اور فرمایا کہ مادی طاقتوں کے مابین جاری رسہ کشی کے دوران ملت ایران اپنے اور اپنی آئندہ نسلوں کے حقوق کے دفاع کے لئے مسلسل میدان میں موجود رہے اور اپنی ہوشیاری اور بیداری کو قائم رکھے۔

قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ملت ایران کا مستقبل انتہائي تابناک ہے اور اللہ تعالی کے فضل سے اسلامی جمہوریہ ایران کا مستقبل اس کے زمانہ حال سے بہتر ہوگا۔

اس ملاقات کے موقعہ پر قائد انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل وزیر تعلیم و تربیت جناب حاجی بابائی نے تعلیم و تربیت کے شعبے میں بنیادی تبدیلی کی دستاویز کی منظوری کا ذکر کیا اور کہا کہ اس دستاویز پر عملدرآمد کے لئے دار الحکومت میں بارہ ورکنگ گروپ اور پورے ملک میں سات سو پچاس کمیشن تشکیل دیئے گئے ہیں۔