قائد انقلاب اسلامی نے سیاست، معیشت، ثقافت، تعلیم و تربیت اور صحت و سلامتی جیسے تمام شعبوں میں عوام الناس کے کردار کو فیصلہ کن قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی انقلاب بھی عوامی شراکت پر منحصر تھا چنانچہ اگر عوام الناس میدان عمل میں آکر اپنا کردار ادا نہ کرتے تو سیاسی رہنما اور سیاسی حلقے کچھ بھی نہ کر پاتے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے نیشنل چیریٹیبل ہیلتھ فاؤنڈیشن کے عہدیداروں سے خطاب میں ملک کے اندر صحت و سلامتی اور علاج معالجے کو ترجیحی مسئلہ قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ حکام اور ہمدردی رکھنے والے افراد کو ایسی منصوبہ بندی کرنا چاہئے اور پھر اجرائی مرحلے میں جملہ امور پر ایسی توجہ دینا چاہئے کہ علاج معالجے کی بابت عوام الناس آسودہ خاطر ہو جائیں۔
قائد انقلاب اسلامی نے نیشنل چیریٹیبل ہیلتھ فاؤنڈیشن جیسے اداروں کی عوامی ماہیت کو اہم اور ضروری قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ ان اداروں میں دفتری ماحول پیدا کرکے ان کے فروغ اور توسیع کے عمل کو محدود نہیں کرنا چاہئے۔ آپ نے فرمایا کہ مخیر افراد کی حوصلہ افزائی کا بہترین سبب ان کے کار خیر کے عینی اثرات و ثمرات کا سامنے آنا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ یہ انسان دوستانہ سرگرمیاں رضائے خداوندی پر منتج ہوتی ہیں اور ہر کار خیر میزان خداوندی میں محفوظ ہو جاتا ہے اور اسے نظر انداز نہیں کیا جاتا۔
اس ملاقات کے آغاز میں نیشنل چیریٹیبل ہیلتھ فاؤنڈیشن کے سکریٹری جنرل جناب سید رضا نیری نے فاؤنڈیشن کے ڈھانچے، سرگرمیوں، خدمات، منصوبوں اور ضروریات کی ایک جامع رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ اپنی تشکیل کے تین سال کے دوران اس فاؤنڈیشن نے قائد انقلاب اسلامی کی سفارش کے مطابق صحت و سلامتی کے شعبے میں عوامی توانائیوں اور وسائل کو بنیاد بناکر اپنی سرگرمیاں انجام دی ہیں۔