قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی اور ان کی کابینہ کے ارکان سے ملاقات میں نہج البلاغہ کی کچھ انتہائی پرمغز تعلیمات اور اہم اخلاقی نکات بیان کئے۔

پیر کی شام ہونے والی اس ملاقات میں قائد انقلاب اسلامی نے اپنی گفتگو کے پہلے حصے میں مالک اشتر کو حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے حکومتی فرمان کا حوالہ دیتے ہوئے بیت المال کی حفاظت، بیت المال کا پیسہ خرچ کرنے کے سلسلے میں حد درجہ احتیاط کے تعلق سے اہم سفارشات کیں اور غصے کے عالم میں عجلت پسندی سے کوئی قدم اٹھانے، تند مزاجی، تلخ کلامی اور نخوت و غرور سے اجتناب کی ضرورت پر زور دیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ حضرت علی علیہ السلام کی نظر میں ان ناپسندیدہ عادتوں اور خصلتوں سے نجات حاصل کرنے کا واحد راستہ اللہ تعالی سے قلبی، روحانی اور عملی رابطہ قائم کرکے اپنے نفس پر غلبہ حاصل کرنا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے تدبر اور تفکر کے ساتھ قرآن کریم کی تلاوت، ماہ رمضان میں حاصل ہونے والے عظیم مواقع اور اس مہینے کے خاص اعمال کو اللہ سے رابطہ قائم کرنے اور نفس پر غلبہ پانے کا بہترین ذریعہ قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی نے اخلاقی نکات بیان کرنے کے بعد ثقافت کے مسئلے اور اس سلسلے میں پائی جانے والی تشویش کا ذکر کیا اور اس بات پر تاکید کی کہ ثقافتی میدان میں انجام دی جانے والی غلطیوں کی آسانی سے تلافی نہیں ہو پاتی۔ آپ نے فرمایا کہ لازمی ہے کہ ثقافتی میدان میں اسلامی نظام کی پالیسیوں کا صحیح ادراک اور نفاذ ہو۔
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اسلامی نظام کے دائرے سے باہر لے جانے والی ہر طرح کی ثقافتی تبدیلی، معاشرے کے فکری نظام اور حقیقی شناخت میں رخنہ اندازی کا باعث بنے گی۔
قائد انقلاب اسلامی نے اپنی گفتگو میں زرعی شعبے کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے زرعی زمینوں کو دیگر مقاصد کے لئے استعمال کئے جانے پر تشویش کا اظہار کیا اور فرمایا کہ زرعی زمینوں کی نابودی ایسا نقصان ہے جس کی تلافی ممکن نہیں ہے، چنانچہ ضروری ہے کہ وزارت زراعت اور ماحولیات کی حفاظت کا ادارہ مل کر اس مشکل کا سنجیدگی کے ساتھ سد باب کریں۔
قائد انقلاب اسلامی نے اپنی گفتگو میں غزہ کے اندوہناک واقعات، عوام کے بے رحمانہ قتل عام اور خاص طور پر فلسطینی بچوں اور عورتوں کی جانوں کے ضیاع پر گہرا افسوس ظاہر کرتے ہوئے صدر مملکت کے رد عمل اور حکومت کے اقدامات کو بالکل بجا اور موزوں قرار دیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ غزہ کے مسائل واقعی بڑے اندوہناک ہیں اور صیہونی حکومت عالم اسلام کی غفلت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان بھیانک جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ غاصب صیہونیوں کے ہاتھوں غزہ کے عوام کے قتل عام پر مسلم حکومتوں اور اقوام کو ہوش میں آ جانا چاہئے اور اپنے اختلافات کو بھلا کر ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو جانا چاہئے۔
اس ملاقات میں قائد انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے اپنی حکومت کی گیارہ مہینے کی کارکردگی کی رپورٹ پیش کی اور کہا کہ ملک کے مختلف شعبوں میں استحکام، افراط زر کی شرح پر کنٹرول، اقتصادی جمود کی مشکل کا ازالہ کرکے اقتصادی رونق پیدا کرنے کی کوشش، سبسیڈی کی منصفانہ تقسیم کے نئے مرحلے پر عمل درآمد، کمزور طبقات کے لئے فوڈ سیکورٹی کی فراہمی، علاج معالجے کے اخراجات میں کمی، تمام شہریوں کو بیمہ کوریج کی فراہمی، ماحولیات کی مشکلات کو برطرف کرنے کے لئے منصوبہ بندی، ساحلی علاقوں میں پانی کا کنٹرول، زراعتی نظام کی جدید کاری اور تیل اور گیس کی پیداوار کی صلاحیت میں اضافہ حکومت کے اہم ترین اقدامات اور منصوبے ہیں۔
صدر روحانی نے کہا کہ حکومت کو ملنے والی کامیابیاں الطاف الہیہ، عوامی حمایت اور رہبر انقلاب کی پشت پناہی کی مرہون منت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ حکومت کے اقدامات سے عوام کے لئے اچھا مستقبل فراہم ہوگا۔
اس ملاقات کے اختتام پر حاضرین نے قائد انقلاب اسلامی کی اقتداء میں نماز مغربین ادا کی اور آپ کے ساتھ روزہ افطار کیا۔