ضیافت الہی اور بہار قرآن کے مہینے رمضان المبارک کے پہلے دن حسینیہ امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ میں قرآن کریم کی نورانی آیات کی تلاوت سے فضا معطر ہو گئی۔ اس نشست میں کلام پاک کے قاریوں، حافظوں اور قرآنی علوم کے اساتذہ نے قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی موجودگی میں کلام اللہ کی تلاوت سے سماں باندھ دیا جبکہ الگ الگ گروہوں کی شکل میں بھی تلاوت اور مناجات کے پروگرام رکھے گئے۔

اس نورانی محفل میں قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے اسلامی معاشرے کو قرآن فہمی اور قرآنی انس سے قریب کرنے کی قاریوں اور حافظوں کی مہم کو انتہائی گراں قدر مہم قرار دیا اور فرمایا کہ اس انداز سے منصوبہ بندی کی جانی چاہئے کہ عوام الناس قرآن کے معانی و مفاہیم سے پوری طرح مانوس ہو جائیں۔
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اسلامی معاشرہ قرآن سے روز افزوں انس کی وجہ سے باطنی اور داخلی استحکام حاصل کرے گا اور یہی اندرونی استحکام معاشروں کو پیش قدمی کرنے اور رکاوٹوں کو عبور کر جانے کی طاقت عطا کرتا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی کے مطابق ایمان کی تقویت، اللہ کی ذات پر توکل، اللہ کے وعدوں پر مکمل یقین اور مادی مشکلات کی بابت ہر طرح کی تشویش سے نجات قرآن سے مانوسیت کے ثمرات ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ قرآن میں تدبر، اسلامی معاشرے کو خرافات و ضلالت کی تاریکیوں اور خوف و توہمات کی ظلمتوں سے باہر نکال کر معرفت پروردگار کی وادیوں میں پہنچا سکتا ہے اور یہ آج چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے اسلامی دنیا کی ایک اساسی اور کلیدی ضرورت بھی ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے امت اسلامیہ کے درمیان بڑھتی آگاہی و بصیرت و کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ اسلام دشمن طاقتوں کو یہی خوف لاحق ہے اور وہ اسی کوشش میں ہیں کہ اسلام کے نام پر اور اسلام کا لبادہ اوڑھ کر اسلام پر وار کریں۔
قائد انقلاب اسلامی نے امریکی اسلام اور خالص محمدی اسلام کے باہمی تصادم کی امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کی جانب سے استعمال کی گئی اصطلاح کی یاددہانی کراتے ہوئے فرمایا کہ امریکی اسلام کی ظاہر شکل اور نام اسلامی ہے لیکن یہ اسلام صیہونیوں اور طاغوتی طاقتوں سے مفاہمت بھی کر لیتا ہے اور استکباری طاقتوں کے تسلط پر بھی رضامند ہو جاتا ہے اور پوری طرح امریکا اور طاغوت کے اہداف کی خدمت کرتا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے عراق سمیت بعض اسلامی ممالک میں بلوا اور فتنہ پھیلانے میں دشمن کی خفیہ ایجنسیوں کا ہاتھ ہونے اور حتمی کردار کے نمایاں دلائل پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ قرآنی تعلیمات سے امت اسلامی کی آگاہی و واقفیت اس طرح کے حوادث اور قرآنی تعلیمات کے سلسلے میں خیانت کا سد باب کریگی۔
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ قرآنی تعلیمات کے سلسلے میں سرگرم صنف کو چاہئےکہ خود کو نوجوانوں کے لئے عملی نمونے کے طور پر پیش کرے۔
اس ملاقات کے بعد حاضرین نے امام خامنہ ای کی امامت میں نماز مغربین ادا کی۔