بنت رسول حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے یوم شہادت کی مناسبت سے پانچویں اور آخری شب کی عزاداری تہران میں حسینیہ امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ میں بھرپور عقیدت کے ساتھ منعقد کی گئی۔ عزاداری کے اس پروگرام میں قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے بھی شرکت کی۔ پانچویں شب کی مجلس حجت الاسلام و المسلمین سید احمد خاتمی نے پڑھی۔ حجت الاسلام و المسلمین سید احمد خاتمی نے 'تحویل سال' کے موقع پر پڑھی جانے والی دعا میں مذکور 'احسن الحال' کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے فرمودات میں اخلاص، کنبے اور عوام الناس سے بہترین سلوک، عفت و پاکیزگی، قرآن سے انس، دین کے بارے میں تحقیق جیسے احسن الحال کے متعدد مصادیق نظر آتے ہیں، تاہم سیدہ نساء العالمین کے گفتار و کردار کے مطابق احسن حال کا مصداق کامل ولی امر کی اطاعت و فرمانبرداری ہے۔

حجت الاسلام و المسلمین سید احمد خاتمی نے ولایت اہل بیت پیغمبر علیہم السلام کو دو حصوں ظاہری امامت و قیادت اور بے مثل روحانی مدارج میں تقسیم کیا اور کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا نے اہل بیت علیہم السلام کے معنوی و روحانی مدارج کے باب میں پانچ اہم حصوصیات کا ذکر کیا ہے؛ قرب الہی کے حصول کا ذریعہ ہونا، اللہ کے برگزیدہ بندے اور جلوہ گاہ صفات ربوبیہ قرار پانا، ایسی پاکیزہ ہستیوں کے طور پر پیش کیا جانا جنہیں اللہ تعالی نے ہر طرح کے رجس سے پاک و منزہ رکھا ہے، خلائق کے درمیان اللہ کی حجت قرار دیا جانا اور انبیاء کے ایسے وارثین کے طور پر متعارف کرایا جانا جن کے اندر تمام کمالات یکجا موجود ہیں۔
حجت الاسلام و المسلمین سید احمد خاتمی نے راویان حدیث کو حضرت امام عصر عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی جانب سے حجت قرار دئے جانے پر مبنی حدیث کی روشنی میں ولایت فقیہ کی دینی و اسلامی حیثیت کا جائزہ لیا اور کہا کہ مکتب اسلام و اہل بیت کی ترویج 'ولی امر مسلمین' کے نظریئے کے تحت ہی ممکن ہے جسے حکومتی امور میں وسیع اختیارات دئے گئے ہیں۔