رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے الجزائر کے وزیر اعظم عبد المالک سلال سے ملاقات میں متعدد علاقائی و عالمی مسائل میں اسلامی جمہوریہ ایران اور الجزائر کے سیاسی موقف میں پائی جانے والی نزدیکی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی موقف میں نزدیکی کے علاوہ ملت ایران الجزائر اور وہاں کے عوام کے سلسلے میں ہمیشہ سے مثبت سوچ رکھتی ہے اور اس کی وجہ الجزائر کے انقلاب کے دوران استعمار کے خلاف اس ملک کے عوام کی جدوجہد ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے قوموں کے درمیان قلبی و روحانی وابستگی کو مختلف میدانوں خاص طور پر اقتصادی شعبے میں تعاون کے فروغ کی بہت سازگار زمین قرار دیا اور فرمایا کہ ایران اور الجزائر کے باہمی تعاون کی سطح ابھی نیچی ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ اس سفر کے نتیجے میں اور مشترکہ کمیشن کی تشکیل کے بعد، نیز (ایران کے نائب صدر) جناب جہانگیری کے دورہ الجزائر کے نتیجے میں، مستقبل قریب میں دونوں ملکوں کے اقتصادی روابط میں روز افزوں وسعت پیدا ہوگی۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے داعش کے بارے میں اور اسلام کی ساکھ کو مسخ کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف علاقے کے ملکوں کی طرف سے سنجیدہ کارروائی کے تعلق سے الجزائر کے صدر کی گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ داعش کا معاملہ اور اسلام کے نام پر پورے علاقے میں پھیل جانے والے دہشت گردوں کا قضیہ کوئی فطری اور عام بات نہیں ہے، بلکہ ان دہشت گردوں کو وجود میں لایا گیا ہے اور ان کی حمایت کی جا رہی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے داعش کے دہشت گردوں کی علاقے کے بعض اسلامی ملکوں کی طرف سے مدد کئے جانے نیز امریکا اور اسلام دشمن قوتوں کی طرف سے ان دہشت گردوں کی پشت پناہی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زور دیکر کہا کہ ہمدردی کا جذبہ رکھنے والے اور آپس میں بہتر ہم آہنگی رکھنے والے اسلامی ممالک، آپسی گفت و شنید اور تعاون کے ذریعے دہشت گردوں سے مقابلے کا راستہ تلاش کر سکتے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے ایران کے اسلامی انقلاب کی فتح کے بعد کے ابتدائی دور میں الجزائر، ایران، شام اور بعض دیگر ملکوں کی شمولیت سے تشکیل پانے والے مزاحمتی محاذ کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ بعض ممالک جو امریکا کی فرماں برداری کرتے ہیں، اس مجموعے کی سرگرمیوں کے راستے میں رکاوٹ بنے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ اب مشترکہ نظریات رکھنے والے اسلامی ملکوں کی شمولیت سے اسی طرز کے محاذ کی تشکیل کے لئے زمین ہموار ہو گئی ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اگر ایسا مجموعہ تشکیل پا جائے تو یہی اسلامی ممالک عالم اسلام کے کلیدی مسائل میں موثر رول ادا کر سکتے ہیں اور علاقے کی مشکلات کے ازالے اور دہشت گردوں کے مقابلے کے سلسلے میں عملی کارروائیاں انجام دے سکتے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اپنی گفتگو کے آخر میں الجزائر کے صدر جناب بو تفلیقہ کی فوری صحتیابی کے لئے دعا کی۔
اس ملاقات میں الجزائر کے وزیر اعظم عبد المالک سلال نے تہران میں منعقدہ گیس برآمد کرنے والے ملکوں کے سربراہی اجلاس کو بہت کامیاب قرار دیا اور ایران کے حکام سے اپنی ملاقاتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی مسائل اور خاص طور پر علاقے میں داعش اور دہشت گردوں کے مقابلے کے سلسلے میں ایران اور الجزائر کے موقف ایک دوسرے کے قریب ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ تہران میں ہونے والے مذاکرات کی بنیاد پر دونوں ملکوں کے اقتصادی روابط موجودہ صورت حال سے باہر نکلیں گے اور قابل قبول سطح تک پہنچیں گے۔