حزب اللہ لبنان کے معروف کمانڈر سید مصطفی بدرالدین شہید کے اہل خانہ نے بدھ 25 مئی کو رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے شہید بدرالدین کی شجاعت و بہادری کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا کہ میں نے اس عزیز شہید کی مستحکم فولادی شخصیت کے بارے میں بہت کچھ سنا ہے۔ میں ان کے لئے اللہ تعالی سے بلندی درجات اور آپ شہید کے اہل خانہ کے لئے صبر و تحمل کی دعا کرتا ہوں۔
آپ کا یہ گھرانہ شہید کا گھرانہ ہے۔ صرف شہید بدرالدین کا گھرانہ نہیں بلکہ شہید عماد مغنیہ اور ان کے فرزند اور دیگر شہدا کا گھرانہ ہے، سب کنبہ شہادت سے تعلق رکھتے ہیں۔
حزب اللہ اور مزاحمتی جوانوں کے وجود کی برکت سے لبنان مثالی سرزمین بن گیا ہے۔ واقعی ایسی جگہیں بہت کم نظر آتی ہیں جہاں اتنی بڑی تعداد میں مومن اور مخلص افراد موجود ہوں۔ حالانکہ جغرافیائی رقبے کے اعتبار سے لبنان چھوٹا ملک ہے لیکن روحانیت و معنویت کے اعتبار سے پورے علاقے پر اس کا اثر ہے اور یہ آپ کے کنبے کے شہیدوں کے خون کی برکت ہے۔ ان شہیدوں کے خون میں بڑا اثر ہے۔
اس ملاقات کے دوران آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے شہید مصطفی بدرالدین کے فرزند علی بدر الدین کو اپنی انگوٹھی دی۔
سید مصطفی بدرالدین حزب اللہ لبنان کی عسکری ونگ کے اہم کمانڈر تھے جو دمشق کے فوجی ہوائی اڈے کے قریب ایک مرکز پر 13 مئی کو تکفیری دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہو گئے۔