آپ نے اس موقع پر ایک خطاب میں اسلامی جمہوریہ ایران کی سکیورٹی فورسز اور مسلح افواج کے اہم فرائض اور صفات و خصائص پر روشنی ڈالی۔ تفصیلی خطاب پیش خدمت ہے۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم

میں آپ نوجوانوں کو اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے عظیم مجموعے میں شمولیت کی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ یہ وردی لباس افتخار ہے۔ آپ کی خدمت اور اسلام کے سپاہی کی برجستہ اور اعلی انسانی خصلتوں کی بنا پر آپ کا وجود آپ کی اپنی قوم، اپنے ملک اور آپ کی مقدس و الہی سر زمین کے لئے باعث طمانیت ہے۔
دنیا بھر میں مسلح افواج ملک کے قومی اقتدار اعلی کا انتہائی اہم جز تصور کی جاتی ہیں اور یہ قومی اقتدار اعلی اس وقت اور بھی اہم اور با ارزش ہو جاتا ہے جب یہ اقتدار صرف اسلحے اور ہتھیاروں پر منحصر نہ ہو۔ اس میں شک نہیں کہ اسلحہ کی اہمیت ہوتی ہے اور مسلح شخص دفاع پر قادر ہوتا ہے لیکن اسلحے سے بھی زیادہ اہم اس مسلح شخص کی روحانی طاقت اور معنوی توانائی ہوتی ہے۔ یہ وہ طاقت ہے جو کسی بھی ملک کے اقتدار اعلی کو حقیقی اور لا زوال اقتدار میں تبدیل کر دیتی ہے۔ ایسے مسلح جوانوں اور شجاع و دانشمند سپاہیوں کی مالک قوم، جن کے دلوں میں نور ایمان کی ضو فشانی ہو اور جن کے ارادوں میں ایمانی استحکام ہو، در حقیقت ایسے اقتدار کی مالک ہے جس کی مثال پوری دنیا بلکہ پوری تاریخ میں شاذ و نادر ہی ملے گی۔ آج آپ انہی خصوصیات سے مزین ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران میں مسلح افواج صرف اسحلے اور ہتھیاروں کے بنیاد پر اپنی قوت کا مظاہرہ نہیں کرتیں بلکہ اس کے ساتھ ان کی ایمانی قوت پر مبنی ان کا معنوی اقتدار بھی جلوہ فگن رہتا ہے۔ ایرانی فوجی اور ایرانی جوان راہ خدا میں انسانیت کی حفاظت، پیغام توحید کی ترویج اور حقیقی اقدار کے دفاع کے لئے وردی پہنتا ہے اور ہر آن الرٹ رہتا ہے۔ اگر آج کی مادی دنیا اور پوری تاریخ میں بڑی طاقتوں کی حرص و طمع کی آگ ٹھنڈی کرنے کے لئے فوجیں تشکیل دی جاتی رہی ہیں اور آج اگر مسلح افواج کو بڑی طاقتوں کی زور زبردستی کا وسیلہ تصور کیا جاتا ہے تو اسلامی جمہوریہ ایران کی فوجیں اس کے بر عکس فضائل کی دلدادہ ہیں اور انسانی فضیلتوں کی تکمیل اور الہی اقدار کی ترویج کے لئے مشقیں اور مشقتیں کر رہی ہیں اور میدانوں میں ثابت قدمی سے کھڑی ہوئی ہیں۔ یہ وہ خصوصیت ہے جو ہر حال میں حتمی فتح پر منتج ہوتی ہے لہذا اس کی حفاظت و نگہداشت ضروری ہے۔
آج دنیا میں نت نئے تجربات سے عجیب و غریب حقائق سامنے آ رہے ہیں۔ آج دنیا دیکھ رہی ہے کہ بھرپور طریقے سے مسلح فوج جس نے عرب ملکوں کی افواج کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا تھا (حزب اللہ) کے شجاع اور قوت ایمانی سے سرشار جوانوں کےسامنے اپنی ہار ماننے اور یہ اعتراف کرنے پر مجبور ہو گئی کہ ان جوانوں کی قوت ایمانی کےسامنے وہ بے بس ہو گئی ہے۔ یہ مادی طاقت پر معنوی قوت کی برتری و بالادستی کی مثال ہے۔ فوج، پاسداران انقلاب فورس، رضاکار فورس، پولیس اور سکیورٹی کے دیگر شعبوں میں مصروف خدمت ہمارے جوان، فوجی توانائیوں اور اسلامی سپاہی کے لباس سے آراستہ ہونے کے ساتھ ہی ساتھ ایمان و روحانیت کے زیور سے مزین ہونے کے ناتے پوری دنیا کے فوجیوں سے ممتاز اور بالکل الگ شناخت کے مالک ہیں۔ اس خصوصیت کی قدر کرنا چاہئے۔
میرے عزیزو! آپ خود کو اس مقام پر پہنچانے کے لئے آمادہ کر رہے ہیں جہاں آپ ایسے افراد کے طور پر عزت کی نگاہ سے دیکھے جائیں گے کہ جن کے ارادے اور جذبہ شجاعت پر قوم کا اعتماد و بھروسہ ہے۔ آپ اپنی قوم کی نظر میں سرفراز و سربلند رہئے۔ آپ نے اس راستے کا انتخاب کیا ہے اور اس طرح کے مستقبل اور تقدیر کو اپنے لئے چنا ہے۔ ہماری قوم مسلح افواج کی ہمیشہ پشتپناہی کرتی رہی ہے اور انہیں اپنا جز سمجھتی ہے۔ جیسا کہ بزرگان دین نے بھی فرمایا ہے کہ آپ قوم کے لئے مستحکم سور البلد کا درجہ رکھتے ہیں۔ آپ اپنی تعلیم اور اس کے بعد خدمت کے ہر دور میں ذہن نشین رکھئے کہ آپ اس قوم کے محافظ ہیں جس نے اللہ تعالی اور عدل و انصاف کے نام پر قیام کیا اور جس نے اپنے جذبہ ایمان اور بے مثال شجاعت اور کم نظیر جاں نثاری سے جدید ترین اسلحے اور ساز و سامان سے آراستہ دشمنوں کو پسپا کر دیا۔
اسلامی انقلاب کے آغاز اور اسلامی جمہوری نظام کی تشکیل کے وقت جو دشمن اس خام خیالی میں تھے کہ اسلامی نظام ان کی مخالفتوں کے طوفان کے سامنے ٹک نہیں پائے گا گزشتہ تیس برسوں کے تجربات سے اب بخوبی سمجھ گئے ہیں اور اعتراف بھی کر رہے کہ ہیں کہ اسلامی جمہوریہ قوی ترین (نظام) ہے۔ آپ قوی ترین ہیں۔ یہ طاقت و توانائی آپ کے ایمان کی پختگی کا نتیجہ ہے۔ ایمان کی قدردانی اور اس کی تقویت کیجئے۔
اسلامی جمہوریہ ا یران کی مسلح فورسز سے وابستہ فرد کے فرائض میں نظم و ضبط کی پابندی، دائمی آمادگی، خلوص و پاکیزگی اور باطنی نورانیت ہے۔ ان تمام خصوصیات سے آپ بیک وقت مزین و آراستہ رہیں۔ ان با فضیلت صفات سے مزین ہونے کے لئے نوجوانی کے ایام کو غنیمت جانئے۔ اس وقت آپ اپنی عمر کے بہترین برسوں سے گزر رہے ہیں۔ آپ ان معنوی و روحانی خصائص سے آراستہ ہوکر، جو خدا اور خدائی کی نظر میں سرخرو اور با ایمان و با ایثار انسان کے صفات ہیں، اللہ تعالی کے صالح بندے اور اپنے زمانے کے برگزیدہ انسان بن سکتے ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کو عظیم انسانوں کی ہمیشہ ضرورت ہے جو اس ادارے کی گراں قدر و با عظمت ذمہ داریوں کو قبول کریں۔ بحمد اللہ یہ ادارہ اسلامی انقلاب کے بعد کے برسوں میں ایسے ہی افراد پر مبنی رہا ہے۔ اور آئندہ یہ سنگین ذمہ داری آپ کے دوش پر آنے والی ہے۔
اللہ تعالی کی بارگاہ میں دعا گو ہوں کہ اس ملک و قوم کے آپ جیسے عزیز نوجوانوں کو اسلام کے بہترین سپاہیوں اور اپنے دور کے بہترین جوانوں کی حیثیت سے سربلندی و کمال عطا فرمائے۔

والسّلام عليكم و رحمةاللَّه و بركاته‏