بسم اللھ الرحمں الرحیم

میں کیڈٹ کالج سے فارغ التحصیل ھونے والے اور ان میں تازہ داخلھ لے کر با ضابطھ اسلامی جمھوریھ ایران کی فوج سے ملحق ھونے والے جوانوں ، یعنی اس بابرکت بوستاں کی نئی کلیوں اور کھل چکے پھولوں کو پرخلوص مبارکباد پیش کرتاہوں۔
آپ جیسے عزیز نوجوانوں نے بہتریں راستے کا انتخاب کیا ہے : علم و دانش، پاکیزگی و پاک دامنی اور ملک و قوم کے دفاع کے لئے میدان میں سرگرم موجودگی۔ نہج البلاغھ میں مسلح افواج کے بارے میں ایک جملھ ہے جو زباں زد خاص و عام ھے اور تحریروں میں بار بار دہرایا جاتا ھے، یھ جملھ آپ کے لئے خصوصیت سے قابل غور و خوض ہے: فالجنود باذن اللھ حصون الرعیۃ مسلح افواج ملک و قوم کی مستحکم دیواریں ہیں مسلح افواج کی یھ سب سے اہم خصوصیت ہے۔
ایک قوم کو مادی و معنوی بلندیاں اور عزت و کمال کی چوٹیاں سر کرنے کےلئے، دشمنوں کے حملوں کے مقابلے میں اطمینان و آسودگی کی ضرورت ہوتی ہے، امن و امان کے احساس اور آرام ، سکون اور نشاط خاطر کے بغیر کوئی ملک نھ علم و دانش کے میدان میں ترقی کرسکتا ھے اور نھ قومیں معنوی و اخلاقی مقامات کے مطلوبھ نقطھ تک پہنچ سکتی ہیں۔ امن و امان کی فضا میں ہی دنیا و آخرت کو حاصل کیا جاسکتا ہے۔ امن و سلامتی کو کون سی چیز یقینی بنا سکتی ہے؟ جس دنیا میں تسلط پسندی کا بول بالا ہو، شیطان صفت انسانوں کی بستیاں ہوں، وہاں جارحیت پسند افراد ھر طرف موجود ہوں گے۔ ان حالات میں قومیں کیسے امن و سلامتی حاصل کرکے اس کا تحفظ کرسکتی ہیں؟ ظاہر ہے کہ یھ مسلح افواج کی بدولت ہی ممکن ہے۔
ھر ملک میں مسلح افواج ہی اپنی طاقت، ہوشیاری، آمادگی، قوم کے ساتھ دل و زبان سے کئے گئے عہد و پیمان اور خدا کی بارگاہ میں اپنے وعدے پر عمل کے ذریعے امن و سلامتی کو یقینی بناتی ہیں۔ یھ آج کے ہی زمانھ سے مخصوص نھیں ہے ، ہمیشھ دنیا مین پاکدامنی پھیلانے والے مراکز موجود تھے اور قومیں اپنی حفاظت کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں ، قوموں میں یھ ہوشیاریاں ہونی چاہئیں۔
البتھ مسلح افواج اکیلے ہی ایسے میدانوں میں داخل نہیں ہوسکتی ہیں، قوم کو ہوشیار رہنا چاہئے ، قوم کے فرد فرد کو پورے وجود کے ساتھ قومی سلامتی کے سلسلھ میں اپنی ذمھ داری کا احساس کرنا چاہئے، مسلح افواج ، اس قسم کی قوم کے تنومند بازو ہیں۔
بحمد للھ، اس وقت ہماری قوم میں اس قسم کا احساس پوری طرح بیدار ہے اور میں اپنی طاقتور اور سرفراز مسلح افواج کا مشاہدہ کررہا ہوں جو اس پر شکوہ قومی احساس کے نتیجے میں تشکیل پائی ہے۔ آپ کے رہنمائی کے لئے تجربھ کار اور قابل قدر کمانڈروں کی مثالیں موجود ہیں ، جنہوں نے اپنے خون کے آخری قطرہ تک ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ان باتوں کا زبانی تذکرہ تو آسان ہے، لیکن میدان عمل میں آہنی عزم رکھنے والے پختہ ارادوں کے مالک اور اپنی بات کو عمل سے ثابت کرنےو الے جانبازوں کی ضرورت ہے تا کھ اپنی ان باتوں اور نعروں کو اپنے عمل سے ثابت کردکھائیں۔ اس قسم کے افراد، آپ کی سرفراز فوج میں ِ پاسداران انقلاب فورس میں اور بسیج (رضا کار فورس) میں کم نھیں تھے ، آپ ان کے بعد انہی کے راستے پر قدم رکھ رہے ہیں۔
عزیز جوانو ! میرے عزیزو ! جوانی کے اس زریں دور سے استفادہ کیجئے، خود کو ایمان سے، مصمم ارادہ سے اورپاک دامنی سے آراستھ کیجئے اور امام علی علیھ السلام کے فرمان کے مطابق خود کو اس قوم کے لئے سیسھ پلائی ھوئی دیوار بنا دیجئے۔ تمام انسان زندگی بسر کرتے ہیں لیکن تمام زندگیان دنیوی سرفرازی کی حامل نہیں ہیں۔ بعض زندگیاں خود شخص اور قوم کے لئے شرمندگی کا سبب بنتی ہیں لیکن مومن اور سچے انسانوں کی زندگی ، خود ان کےلئے ، ان کے خاندان کےلئے، ان کی قوم کے لئے اور ان کی تاریخ کے لئے سربلندی کا سبب بنتی ہے، کوشش کیجئے کھ آپ ایسے ھی بن جائیں اور آپ ضرور ایسے بن سکتے ھیں۔
خوش کا مقام ہے کہ آج زمین فوج، فضائيہ اور بحریہ اسی طرح انٹیلیجنس کے شعبے کے کیڈٹ کالج اچھی صلاحیتوں کے ساتھ سرگرم عمل ہیں ، ان صلاحیتوں میں اضافھ ہونا چاہئے۔ دروس کی گہرائی، دروس کا کار آمد ھونا اور اساتذہ و طلاب کی کوشش موجودہ حالت سے بھتر اور بیشتر ہونی چاہئے۔ ایرانیوں کی استعداد اور ان کی قومی توانائیوں کا تقاضا ہے کھ ہماری مسلح افواج من جملھ اسلامی جمہوریھ ایران کی فوج اور اس کے تینوں شعبوں مین روز افزوں نئی نئی ایجادات کا اضافھ ہو۔ تحقیقات، ایجادات، تجربے اور مکمل نظم و ضبط ایسی چیزیں ہیں جو آپ کی ذمھ داریوں میں سرفہرست ہونی چاہئیں۔ ان سب کی روح رواں آپ لوگوں کا ایمان و تقوی ہے۔ ایک دن ھماری قوم اور مسلح افواج کو یہ ایسا باور کرا دیا گیا تھا کھ فوجی وردی، دینداری کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتی۔ ہمارے غیور فوجیوں نے اس کے بر عکس ثابت کر دکھایا کھ فوجی ٹریننگ کے ادارے اور فوج کی ذمھ داری نبھانے کے مختلف مراکز ایمان اور دینی بصیرت کی تقویت کے مراکز ہیں۔ آج ہمارے فوجی جوان ، دین، تقوی اور پاکدامنی میں بھترین جوانوں مین شمار ہوتے ہیں۔ ان عزیزوں نے تمام مسلح افواج کی مانند جن جانثاریوں کا مظاھرہ کیا ہے اس کے سبب اس ملت و قوم کے دلوں پر ہمیشھ کے لئے ان کے نام رقم ہو چکے ہیں۔ ان کارناموں کو آپ اپنے پروگرام کا حصھ قرار دیجئے ، دروس کی کیفیت اور تربیت کی مہارتوں کو روز افزوں ترقی کی منزلیں طے کروائیے اور انشاء اللھ اسلامی جمھوریھ ایران کی فوج اور ملک کی عام سرگرمیوں میں بڑی ذمھ داریوں کو سنبھالنے کےلئے آپ خود کو آمادہ کیجئے، امید ہے کہ پروردگارم عالم آپ کو توفیق عطا کرے گا اور امام زمانھ عجل اللھ تعالی فرجھ الشریف کا قلب مبارک اور شھیدوں کی مقدس ارواح آپ سے راضی و خوشنود ہوں گی۔

والسلام علیکم و رحمۃ اللھ وبرکاتھ