برادر اسلامی ملک ایران کے رہبر انقلاب آیت اللہ العظمی خامنہ ای حفظکم اللہ

سلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

پرخلوص درود و سلام کے بعد عرض ہے

تحریک حماس کی سطح پر ہمارے لئے خوش آئندہ ہے کہ جناب عالی کی خدمت میں اپنا پرخلوص درود و سلام پیش کریں۔ آپ کی روز افزوں توفیقات، پیشرفت و نمو کے تسلسل کے لئے اللہ تعالی کی بارگاہ میں دست بدعا ہیں۔

جناب عالی نے حالیہ دنوں صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ اور مجرمانہ اقدامات کی تصاویر دیکھی ہیں۔ اسی طرح مسلم امہ اور ساری دنیا ان حرکتوں کو دیکھ رہی ہے۔ یہ جرائم ان خواتین اور مردوں کے خلاف ہو رہے ہیں جو گزشتہ پندرہ سال سے تا حال غزہ پٹی میں ظالمانہ محاصرے میں ہیں۔ یہی جرائم قدس، غرب اردن اور 1948 کی مقبوضہ سرزمین میں بھی جاری ہیں۔

یہ صحیح ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف مجرمانہ اقدامات 13 اپریل کو اس وقت شروع ہوئے جب صیہونی غاصبوں اور آبادکاروں نے مسجد الاقصی، مقبوضہ قدس اور شیخ جراح محلے پر جارحیت کا آغاز کر دیا۔ ہماری قوم نے صیہونی حکومت کی جارحیت پر صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا۔ تحریک حماس کی سطح پر ہم ان جارحیتوں پر جوابی کارروائی کو اپنا فرض سمجھتے ہیں۔ اسی لئے ہم نے مقبوضہ علاقوں کے  تازہ حالات سے جناب عالی کو مطلع کرنے کا ارادہ کیا جہاں صیہونی حکومت تشدد میں اضافے کے لئے ذمہ دار ہے۔

1۔ غاصب صیہونیوں نے شیخ جراح علاقے سے 28 فلسطینی خاندانوں کی جبری نقل مکانی کے ظالمانہ حکم کے ذریعے قدس پر تسلط قائم کرنے، قدس کی یہودی سازی اور شہر کی ڈیموگرافی تبدیلی کرنے کی اسٹریٹیجی پر عملدرآمد تیز کر دیا ہے۔ وہ مقبوضہ قدس میں ایک یہودی علاقہ بسانے کی کوشش میں ہیں۔

2۔ غاصب صیہونیوں نے اسی طرح مسجد الاقصی کو جگہ اور وقت کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی پالیسی کو جسے انھوں نے ایک عرصے سے اپنے ایجنڈے میں شامل کر رکھا تھا، تیز رفتاری سے آگے بڑھانا شروع کر دیا ہے۔ باب العمود کو بند کرنے کا فیصلہ جو مسجد الاقصی کے اصلی دروازوں میں سے ایک ہے، اس کا ثبوت ہے۔ باب العمود کو بند کرنے کے پیچھے صیہونیوں کا مقصد مسجد الاقصی میں نمازیوں کے داخلے پر روک لگانا اور دینی و عبادی امور کی انجام دہی میں رکاوٹ ڈالنا ہے۔

3۔ صیہونیوں نے ایک اشتعال انگیز اقدام کرتے ہوئے ماہ مبارک رمضان کے آخری دس دنوں میں مسجد الاقصی پر بڑے پیمانے پر یلغار کے لئے صیہونی آبادکاروں کو ایک کال دی ہے۔ ان کا مقصد فلسطینیوں کو مسجد الاقصی میں اعتکاف کرنے سے روکنا ہے۔

4۔ صیہونی حکومت کے فوجیوں نے ماہ مبارک رمضان کی شبوں میں مسجد الاقصی پر بڑے وحشیانہ انداز میں حملہ کیا اور نمازیوں اور اعتکاف پر بیٹھے افراد کو نشانہ بنایا۔ انھوں نے مرد و زن، پیر و جواں کسی پر رحم نہ کیا۔ اس وحشیانہ حملے میں مسجد الاقصی کے اندر اور باہر 600 سے زائد فلسطینیوں کو نقصان پہنچا۔

تسلسل کے ساتھ جاری ان جرائم کے بارے میں ہم نے مختلف علاقائی فریقوں سے اپنی گفتگو میں فوری کارروائی، دو ٹوک موقف اختیار کرنے، صیہونی حکومت کو غزہ کے محصور عوام کے خلاف مجرمانہ اقدامات روکنے، قدس کے باسیوں اور وہاں کے مقدسات کے خلاف جارحیت بند کرنے، مسجد الاقصی اور فلسطینی نمازیوں پر حملے سے روکنے کے لئے متحدہ اسلامی، عرب اور بین الاقوامی موقف اختیار کئے جانے کا مطالبہ کیا۔

فلسطینی عوام اور وہاں کے مقدسات کے خلاف غاصب حکومت کے جرائم اور جارحیت میں آنے والی شدت کے پیش نظر مختلف فریقوں سے ہم نے وسیع پیمانے پر رابطہ کیا اور ان سے درخواست کی کہ دشمن کے ان جرائم اور منحوس اہداف کو روکیں، ہم نے خبردار کیا کہ یقینا اس مجرمانہ کاروائی کا فلسطینی قوم اور فلسطینی مزاحمتی تحریک کی جانب سے جواب ضرور دیا جائے گا۔ فلسطینی قوم، سرزمین اور مقدسات کے خلاف جارحیت جاری رکھنے پر صیہونی حکومت کے مجرم رہنماؤں کا اصرار غزہ پٹی کی اسلامی مزاحمتی تحریک کی جانب سے ایک ٹھوس جواب کارروائی کا متقاضی ہے۔

ان حالات میں آج جرائم پیشہ دشمن بین الاقوامی طور پر ممنوعہ مہلک ہتھیاروں سے غزہ کے عوام کے خلاف شب و روز وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے اور اس کے ساتھ ہی قدس، غرب اردن اور 1948 کے مقبوضہ علاقوں میں مظاہرین کے خلاف بھی شرمناک جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے۔ صیہونی، حکومتی و سیکورٹی مراکز، رہائشی علاقوں اور غزہ کے انفراسٹرکچر پر شدید بمباری کر رہے ہیں اور غذائی اشیا اور دواؤں کی ترسیل میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔ وہ فلسطینیوں کو گیس اور بجلی کی سپلائی میں بھی رخنہ اندازی کر رہے ہیں۔

اس وقت صیہونی دشمن ان تمام لوگوں پر جو قدس اور غزہ سے اظہار یکجہتی کے لئے مظاہرے کر رہے ہیں حملے کرتا ہے، خواہ یہ مظاہرے 1948 کے مقبوضہ علاقوں میں ہو رہے ہوں یا غرب اردن کی گزرگاہوں میں ہو رہے ہیں۔ ان مجرمانہ حملوں کے نتیجے میں اب تک سیکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔

ہم تحریک حماس کی طرف سے جناب عالی کو مقبوضہ علاقوں کے تازہ ترین حالات سے مطلع کرنا چاہتے ہیں اور تمام مقبوضہ علاقوں بالخصوص مقبوضہ قدس اور مسجد الاقصی کے خلاف صیہونیوں کے دہشت گردانہ جرائم سے با خبر کرتے ہوئے تاکید کرتے ہیں کہ غاصب صیہونی رہنما ملت فلسطین کے خلاف تمام جرائم کے ذمہ دار ہیں۔

ہم چاہتے ہیں کہ ملت فلسطین، سرزمین فلسطین، یہاں کے مقدسات، مقبوضہ قدس بالخصوص مسجد مبارک الاقصی کے خلاف وحشیانہ جرائم کے تسلسل سے صیہونی دشمن کو روکنے کے لئے عرب، اسلامی اور بین الاقوامی حمایتوں کو متحد کرکے ان جرائم پر فورا دو ٹوک موقف اختیار کیا جائے۔ تاکہ غاصبوں کو مندرجہ ذیل اقدامات انجام دینے پر مجبور کیا جائے:

  1. محصور غزہ پٹی کے خلاف دہشت گردانہ اقدامات کا فوری توقف
  2. مقبوضہ قدس اور مسجد الاقصی کے خلاف تمام جارحانہ اقدامات کی فوری بندش، مقبوضہ قدس سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی اور اسے یہودی علاقے میں تبدیل کرنے کی پالیسیوں پر فوری روک۔ اسی طرح ہم مقبوضہ قدس بالخصوص شیخ جراح علاقے کے سلسلے میں تمام ظالمانہ فیصلوں کو فوری کالعدم قرار دئے جانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
  3. مسجد الاقصی کو صیہونیوں کی جارحیت سے محفوظ بنانا اور اس مقدس مقام کے خلاف ان کی جارحیت پر اس طرح روک لگانا کہ فلسطینی نماز گزاروں کو مسجد الاقصی میں آمد و رفت  اور دینی و اسلامی امور بجا لانے کی آزادی رہے۔

اللہ تعالی کی بارگاہ میں دعا ہے کہ آپ کی حفاظت فرمائے، آپ کی توفیقات میں اضافہ کرے اور اسلامی جمہوریہ کو روز افزوں پیشرفت و ارتقاء عنایت کرے۔

ہمارا پرخلوص درود و سلام قبول کیجئے۔

اسماعیل ہنیہ

پولت بیورو چیف تحریک حماس فلسطین