ایک زمانہ وہ بھی تھا کہ جیسے ہی ہم بڑے شہروں سے باہر نکلتے تھے ایرانی ڈاکٹر بہت کم نظر آتے تھے۔ میں خود زاہدان میں، ایرانشہر میں رہ چکا ہوں۔ وہاں جو ڈاکٹر تھے ہندوستانی تھے۔ برے ڈاکٹر نہیں تھے لیکن بات یہ ہے ملک غیر ملکی ڈاکٹروں کا محتاج تھا۔ انقلاب کے اوائل میں امراض قلب کے لئے آٹھ سال، نو سال اور دس سال بعد کا نمبر ملتا تھا۔ یعنی دل کا مریض اسپتال جاتا تھا اور اسے آپریشن کے لئے دس سال بعد کا وقت دیا جاتا تھا۔ تب تک بیمار فوت ہو جاتا تھا۔ آج دور دراز کے شہروں میں بھی امراض قلب کے ماہر ڈاکٹر اوپن ہارٹ سرجری انجام دے رہے ہیں۔ یہ حقیقی پیشرفت ہے۔ 
امام خامنہ ای 
10 جون 2018