رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی کتاب "سیل نمبر 14" کی رونمائي کو ایک سال پورا ہونے کی مناسبت سے وینیزوئلا کے دار الحکومت کاراکاس میں ایک نشست کا انعقاد کیا گیا۔ اس نشست میں ایران اور وینیزوئلا کے وزرائے ثقافت کے پیغام پڑھے گئے۔ نشست میں وینیزوئلا کے وزیر ثقافت جناب ارنیسٹو ویگاس پولجاک اور اسی طرح ایران کے وزیر ثقافت و اسلامی ہدایت جناب اسماعیلی کے پیغامات پڑھے گئے۔
جناب ارنیسٹو ویگاس پولجاک نے ایرانی قوم کو سلام پیش کرنے کے بعد اپنے پیغام کے ایک حصے میں خودمختار حاکمیت اور اپنی ثقافت و روایات کے دفاع کے اقوام کے حیاتی حق پر زور دینے کے بعد کہا کہ ہم، خودمختار حکومت اور ایسی خودمختار دنیا میں، جہاں سبھی ثقافتوں کے لیے یکساں احترام پایا جاتا ہو اپنی ثقافتی خصوصیات کے دفاع کے حق کا بچاؤ کرنا چاہتے ہیں۔
ایران کے وزیر ثقافت و اسلامی ہدایت اسماعیلی نے اپنے پیغام میں ہسپانوی زبان بولنے والوں کے لئے رہبر انقلاب اسلامی کے پیغام کی سالگرہ کا ذکر کیا نیز کتاب 'سیل نمبر 14' کی رونمائی کو ایران اور وینیزوئلا کی انصاف پسند اقوام کی دوستی مزید مستحکم ہونے کا باعث قرار دیا اور دونوں اقوام کے ثقافتی روابط کو فروغ دینے پر تاکید کی۔
جناب اسماعیلی نے غزہ میں حالیہ دنوں کے اندوہناک واقعات و حالات کا ذکر کرتے ہوئے امریکہ کی سرکردگی میں انسانی حقوق کے بڑے بڑے دعوے کرنے والوں کو انصاف پسند اقوام کے مشترکہ دشمن قرار دیا جو پابندیوں، ٹارگٹ کلنگ اور سینسر کے ذریعے اپنے مخالفین کا مقابلہ کرتے ہیں۔
ایران کے وزیر ثقافت و اسلامی ہدایت نے آزادی اظہار خیال کے دعویداروں کی طرف سے فلسطین کی حمایت کے مضمون پر مبنی پوسٹ سوشل میڈیا سے حذف کئے جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مغرب کی نظر میں آزادی اظہار خیال صرف وہیں تک معتتر ہے کہ جب تک ان کی ظالمانہ پالیسیوں پر ان سے کوئی اثر نہ پڑے۔ رہبر انقلاب آیت اللہ خامنہ ای کی جانب سے مظلوم فلسطینی عوام کی بھرپور حمایت اور صیہونی حکومت کی شدید مذمت کے بعد ان کے سوشل میڈیا پیجز کا بند کیا جانا اس کا ثبوت ہے۔
انہوں نے آخر میں یہ امید ظاہر کی کہ ایران اور وینیزوئلا کی اقوام کو کامیابیاں حاصل ہوں گی۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے ساتھ ہونے والی نا انصافی کا حوالہ دیتے ہوئے یہ امید ظاہر کی کہ یہ دونوں مظلوم قومیں ظالموں کو حاشئے پر ڈال دیں گی۔
اس نشست میں بولیواری یونیورسٹی کے تحقیقاتی مرکز کے محقق پروفیسر ایڈگر فیگویرا اور سیگوندو پاسو انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ ریمون میدرو نے ایران اور وینیزوئلا کے ثقافتی رشتوں کے بارے میں تقریر کی اور زور دے کر کہا کہ ثقافتی لین دین، استقامت اور انصاف پسند اقوام کے لوگوں کے درمیانی قریبی تعلقات قائم کرنے کی ایک راہ ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال کتاب 'سیل نمبر 14' کے ہسپانوی ترجمے کی ایران اور وینیزوئلا کی دوستی کی نمائش میں رسم اجراء عمل میں آئي تھی۔ ہسپانوی زبان کے لوگوں نے اس کتاب کا زبردست خیر مقدم کیا اور اس وقت اس کا چھٹا ایڈیشن چھپ رہا ہے۔ اس کتاب کے ہسپانوی ترجمے پر رہبر انقلاب اسلامی نے ہسپانوی قارئين کے لیے جو نوٹ لکھا ہے اس میں انصاف پسند اقوام کے درمیان ایک دوسری کی شناخت کی ضرورت پر زور دیا گيا ہے۔