انھوں نے ایران کے صدر کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے تاجکستان کے صدر کی ایران آمد کی قدردانی کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے حکام کی آمد و رفت کو تعاون کی راہ ہموار کرنے والا قدم بتایا اور کہا کہ فارسی زبان ایران، تاجکستان اور افغانستان کی ایک اہم مشترکہ قدر ہے اور اس زبان کی بقا اور فروغ اور اسے حاشیے پر ڈالنے کی بعض کوششوں کی روک تھام کے لیے مزید تعاون ہونا چاہیے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فارسی زبان کے فروغ کے لیے تاجکستان کے صدر کی کوششوں کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ تاجکستان میں قدیم فارسی کا رسم الخط دوبارہ بھی رائج ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ ایران اور تاجکستان کے تعلقات کے فروغ کے کچھ مخالفین بھی ہیں جن سے مقابلے کے لیے منصوبہ بندی ضروری ہے۔
اس ملاقات میں، جس میں نائب صدر جناب عارف بھی موجود تھے، تاجکستان کے صدر امام علی رحمان نے رہبر انقلاب سے دوبارہ ملاقات پر گہری مسرت کا اظہار کرتے ہوئے جناب پزشکیان صاحب سے اپنے مذاکرات کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ جیسا کہ آپ نے کچھ سال پہلے کہا تھا، دونوں ملک ایک دوسرے کے رشتہ دار ہیں اور ہم آپسی تعلقات کے پہلے سے زیادہ فروغ اور علم و سائنس، صحت و طب اور صنعت کے شعبوں میں اسلامی جمہوریہ ایران کے تجربات سے استفادے کے خواہاں ہیں۔
انھوں نے اسی طرح اپنے ملک میں فارسی زبان کے فروغ کے لیے کی جانے والی اپنی بعض کوششوں اور اقدامات کی طرف بھی اشارہ کیا۔