جناب ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے پیر کی شام رہبر انقلاب اسلامی کے تحریری و تقریری آثار کی حفاظت اور نشر و اشاعت کے دفتر کی ویب سائٹ سے بات کرتے ہوئے آيت اللہ خامنہ ای کے ساتھ باقاعدگي سے ہونے والی نشستوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پیر کی نشست کی تفصیلات بتائيں۔ انھوں نے کہا کہ عوام کے معاشی مسائل کا حل، قیمتوں پر کنٹرول کی صورتحال پر نظر، غربت کا خاتمہ اور سماجی انصاف، فکر مندی کے سب سے اہم موضوعات ہیں۔
صدر مملکت نے رہبر انقلاب سے ہماہنگي کو داخلی یکجہتی کی تقویت کا ایک ستون بتایا اور کہا کہ یہ نشستیں نہ صرف تینوں اداروں کے درمیان اتحاد کی تقویت کرتی ہیں بلکہ ملک کے بہت سے مسائل کے آسانی سے حل ہونے کا سبب بھی بنتی ہیں۔
انھوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ حالیہ نشست کا سب سے اہم موضوع افراط زر پر کنٹرول اور سبسڈیز کو بامقصد بنانا تھا، کہا کہ ہمارا مقصد، صارفین تک سبسڈی پہنچانا ہے اور اس غرض سے موجودہ عمل کے جائزے کے لیے کئي ٹیمیں بنائي گئي ہیں۔
ڈاکٹر پزشکیان نے رہبر انقلاب کے ساتھ اپنی حالیہ نشست کا ایک اور موضوع، ہمسایہ اور خود مختار ممالک کے ساتھ رشتوں کو مضبوط بنانا بتایا اور کہا کہ ان ملکوں کے ساتھ معاشی تعاون، قومی معیشت کو تقویت عطا کر سکتا ہے اور تجارت کی نئي راہیں کھول سکتا ہے۔
انھوں نے اسی طرح توانائي کے بحران سے باہر نکلنے اور مستقبل میں اس مسئلے پر کنٹرول کے سلسلے میں کیے گئے ایک سوال کے جواب میں عوامی مشارکت کی اہمیت کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ اگر الگ الگ شعبوں میں توانائی کے غیر ضروری استعمال کو کنٹرول کیا جائے تو اس سے حاصل ہونے والی درآمد کو عوامی معیشت اور بنیادی ضرورت کے پروجیکٹس میں لگایا جا سکتا ہے۔
صدر مملکت نے دور افتادہ علاقوں میں اسکولوں اور کلاسوں کی کمی کو دور کرنے کے لیے منصوبہ بندی کیے جانے کی خبر دی جس پر عوام، رفاہی امور میں حصہ لینے والوں اور رضاکاروں کی مشارکت سے عمل کیا جائے گا تاکہ تعلیم کے مسئلے میں عدم مساوات کا خاتمہ ہو سکے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ اگلے ایک سال میں یہ مسئلہ پوری طرح ختم ہو جائے گا۔
ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے ملکی اتحاد و یکجہتی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر عوام اس بات پر یقین رکھیں کہ حکومت، ان کے مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے تو کوئي بھی دشمن ملک کو چوٹ نہیں پہنچا سکتا۔ انھوں نے کہا کہ تینوں شعبوں (مجریہ مقننہ اور عدلیہ)کے درمیان اتحاد اور رہبر انقلاب کی پالیسیوں کی پیروی، سامنے آنے والے تمام مسائل کو کنٹرول کر سکتی ہے۔