میں آپ جوانوں کو نصیحت کرتا ہوں کہ قرآن کے ساتھ اپنی انسیت اور لگاؤ میں اضافہ کریں۔ جن لوگوں کا قرآن سے تعلق اور رابطہ ہے وہ اس تعلق کی قدر کریں! اگر ہم قرآن سے مانوس ہوگئے، قرآن سے قریب ہو گئے اور قرآنی باتیں ہمارے دل میں جگہ بنا لے گئيں تب ہم یہ توقع رکھ سکتے ہیں کہ امت اسلامیہ، خداوند متعال کی جانب سے وعدہ کی گئي عزت کو حاصل کر لے گی۔ "اور ساری عزت تو صرف اللہ، اس کے رسول اور مؤمنین کے لیے ہے۔" (سورۂ منافقون، آیت نمبر 8) خداوند عالم اس وقت یہ عزت، امت اسلامیہ کو عطا کرے گا۔ قرآن سے انسیت ہمارے دلوں میں پیدا ہوجائے تو اس کے آثار و برکات یہ ہیں۔
امام خامنہ ای
3 جون 2014