عائے مکارم اخلاق میں ایک جملہ ہے جس میں ہم خداوند متعال سے التجا کرتے ہیں کہ "پروردگار! مجھے صالحین کے زیور سے مزین کر دے اور پرہیزگاروں کے لباس سے آراستہ کردے۔" تو یہ پرہیزگاروں کا لباس کیا ہے؟ اس وقت یہ دلچسپ شرح دیکھنے کو ملتی ہے: پرہیزگاروں کا لباس، عدل و انصاف قائم کرنا ہے، اور غصے کو پی جانا ہے، آپس میں آگ بھڑکانے، اِدھر کی اُدھر لگانے، اِن کو اُن کا دشمن بنانے اور اِن کے اُن کے راز برملا کرنے کے بجائے آپس میں اصلاح کریں، مومن بھائیوں کے درمیان، برادران اسلامی کے درمیان مصالحت اور اخوت پیدا کریں، یہ سب تقویٰ ہے۔
امام خامنہ ای
18 اگست 2010