دشمن جب محسوس کرتا کہ آپ کمزور ہیں تو یہ احساس اسے حملے پر اکساتا ہے اور جب وہ محسوس کرتا ہے کہ آپ طاقتور ہیں تو اگر وہ حملے کا ارادہ رکھتا بھی ہے تو نظر ثانی پر مجبور ہوجاتا ہے۔ لہذا خداوند متعال فرماتا ہے: تاکہ تم اس (جنگی تیاری) سے خدا کے دشمن اور اپنے دشمن کو خوفزدہ کر سکو۔ (سورۂ انفال، آیت 60) یہ تیاری اور آمادگي جس پر قرآن مجید میں زور دیا گیا ہے، ملک میں امن و سلامتی کا قیام ہے۔ اسی لیے آپ دیکھتے ہیں ایک مدت تک امریکی بار بار کہا کرتے تھے: فوجی (کارروائی کا) آپشن میز پر ہے۔ اب کافی عرصے سے یہ بات دوہرائي نہیں جاتی۔ یہ بات بے وزن اور بے وقعت ہو گئی ہے، وہ جانتے ہیں کہ یہ بات بے معنیٰ ہو چکی ہے۔ یہ آپ کی توانائیوں کے سبب ہے۔
امام خامنہ ای
17 اگست 2023