صبر ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھ کر نتائج کا انتظار کرنے اور حادثوں کو برداشت کرتے رہنے کے معنی میں نہیں ہے، صبر کا مطلب ہے ثابت قدم رہنا، استقامت دکھانا اور اپنے صحیح اندازوں کو دشمنوں کے فریب اور دھوکا دھڑی کے ساتھ تبدیل نہ کرنا۔ چنانچہ اگر یہ ثابت قدمی اور استقامت، عقل و تدبیر اور باہمی مشورے کے ساتھ ہو، جیسا کہ قرآن میں آیا ہے:  اور ان کے (تمام) کام باہمی مشورے سے طے ہوتے ہیں۔ (سورۂ شوری، آیت نمبر 38) تو قطعی طور پر فتح و کامیابی نصیب ہوگی۔

امام خامنہ ای

22 مارچ 2020