سویڈن کی حکومت کو جان لینا چاہیے کہ اس نے مجرم کی پشت پناہی کر کے عالم اسلام کے خلاف جنگ کا محاذ کھول دیا ہے اور مسلم اقوام اور ان کی بہت سی حکومتوں کی نفرت اور دشمنی مول لے لی ہے۔
سید علی خامنہ ای
22 جولائي 2023
کیا ہوا کہ امت اسلامیہ، جو اسلامی احکام کی جزئیات پر، قرآن کی آیات پر اتنی توجہ دیتی تھی، اتنے واضح مسئلے میں، اس طرح غفلت کا شکار ہو گئی کہ اتنا بڑا المیہ رونما ہو گیا؟
امام خامنہ ای
9 جون 1996
آج ہزاروں افراد سامعین کو متاثر کرنے والے گوناگوں طریقوں کو بروئے کار لاتے ہوئے نوحہ و مرثیہ خوانی میں مصروف ہیں۔ یہ معمولی چیز نہیں ہے۔ آپ طاغوت، ظالم، استکبار اور فساد و بدعنوانی کے خلاف پیکار کا جذبہ ملک میں عام کر سکتے ہیں۔
امام خامنہ ای
12 جنوری 2023
سویڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی، ایک تلخ، سازش آمیز اور خطرناک واقعہ ہے۔ اس جرم کا ارتکاب کرنے والے کو شدید ترین سزا دیے جانے پر تمام علمائے اسلام کا اتفاق ہے۔
امام خامنہ ای
22 جولائی 2023
سوال: باپ کو خود اپنے بالغ و عاقل بچوں کے اموال میں ، جو اس سے الگ ایک مستقل زندگی گزار رہے ہوں، کس مقدار تک تصرف کا حق جائز ہے؟ اور اگر اس میں تصرف کرے جو جائز نہیں ہے تو کیا اس کا ضامن و ذمہ دار ہوگا؟
جواب: باپ کے لئے جائز نہیں ہے کہ اپنے بالغ و عاقل بچوں کے اموال میں تصرف کرے مگر یہ کہ خود ان کی اجازت اور رضامندی سے، ورنہ رضامندی کے بغیر تصرف حرام ہے، اور جواب دہی کا باعث ہوگا سوائے اُن چیزوں کے کہ جن کو مستثنی کیا گیا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایک پیغام جاری کر کے حجت الاسلام و المسلمین جناب الحاج شیخ حسن صانعی کے انتقال پر تعزیت پیش کی ہے اور انھیں امام خمینی کے ثابت قدم اور سب سے پرانے ساتھیوں میں سے ایک بتایا ہے۔ انھوں نے عقلمندی اور خیر خواہی کو دکھاوے سے دور رہنے والے مرحوم کی دو نمایاں خصوصیات بتایا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایک پیغام میں سویڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی کیے جانے کو انتہائي تلخ، سازش آمیز اور خطرناک واقعہ بتایا ہے اور زور دے کر کہا ہے کہ اس جرم کا ارتکاب کرنے والے کو شدید ترین سزا دیے جانے پر تمام علمائے اسلام کا اتفاق ہے اور سویڈن کی حکومت کو چاہیے کہ یہ مجرمانہ فعل انجام دینے والے کو اسلامی ملکوں کی عدالتوں کے حوالے کرے۔
انجمن ایک سماجی یونٹ ہے جس کی تشکیل اہل بیت علیہم السلام کی محبت کے محور پر ہوتی ہے۔ اس کی بنیاد اہل بیت کی محبت اور ان کے مقاصد کی سمت لوگوں کی ہدایت کرنا ہے۔
امام خامنہ ای
23 جنوری 2022
اسلام کی تعلیمات کو اپنا نمونہ عمل قرار دیتے ہوئے اسلامی جمہوری نظام مختلف قوموں کا استحصال کئے جانے اور ان کے گوناگوں مفادات میں رکاوٹ ڈالے جانے کا مخالف ہے۔
امام خامنہ ای
12 جولائی 2023
امام (خمینی) رحمت اللہ علیہ کے موقف کو بالکل صاف اور واضح انداز میں جیسا کہ خود انھوں نے کہا ہے اور جیسا کہ خود انھوں نے لکھا ہے بیان کیا جانا چاہئے، یہی امام (خمینی) کی راہ اور امام (خمینی) کے نشان قدم کا معیار اور انقلاب کا صراط مستقیم ہے، ان کی اور ان کی خوشامد کے لئے امام (خمینی) کی بعض حقیقی موقفوں کا انکار یا چھپانے کی کوشش نہیں کرنا چاہئے، بعض لوگ اس طرح کی فکر رکھتے ہیں اور یہ فکر غلط ہے کہ اس طرح امام (خمینی) کے پیروکاروں کی تعداد زیادہ ہوجائے گی، وہ لوگ جو امام (خمینی) کے مخالف ہیں وہ لوگ بھی امام کے دوست بن جائیں گے، ہم کو چاہئے کہ امام کے بعض صاف و صریح موقف مخفی رکھیں یا ان کو بیان نہ کریں اور کمرنگ یا ہلکا کردیں، نہیں! امام خمینی (رح) کی پہچان ، ان کی شخصیت ان ہی موقف کے ساتھ ہے جیسا کہ خود انھوں نے اپنے صاف و صریح بیانات اور روشن و آشکار الفاظ و کلمات میں ان کو بیان فرمایا ہے۔ یہی باتیں تھیں کہ جس نے دنیا کو ہلاکر رکھ دیا، امام خمینی کو صاف و صریح طور پر بیچ میدان میں لانا اور استکباری قوتوں کے خلاف ان کے موقف کو، جمود کے خلاف ان کے موقفوں کو، مغرب کی لبرل جمہوریت کے خلاف ان کے موقفوں کو اور منافقین یا دوہرے چہرے والوں کے خلاف ان کے موقفوں کو صاف و صریح بیان کرنا چاہئے، وہ لوگ جو اس عظیم شخصیت سے متاثر ہوئے ہیں انھوں نے ان پالیسیوں کو دیکھا اور ان کو قبول کیا ہے۔
امام خامنہ ای
04 / جون / 2010
ستر سال قبل کی نسبت آج صیہونی حکومت کے لئے حالات دگرگوں ہو چکے ہیں اور صیہونی رہنماؤں کی یہ تشویش بجا ہے کہ یہ رژیم اپنی عمر کے 80 سال پورے نہیں کر پائے گی۔
امام خامنہ ای
14 جون 2023
سوال: کسی ثبوت کے بغیر دوسروں پر تہمت لگانے کا حکم کیا ہے اور جس نے تہمت باندھی ہے اس کا کیا فریضہ ہے؟
جواب: ’’تہمت‘‘ گناہان کبیرہ میں سے ہے اور پوری سنجیدگی کے ساتھ اس سے واقعی توبہ لازم ہے اور جس کسی سے بھی اپنی بات کہی اور پہنچائی ہے اسے مسترد کرے اور جس کے بارے میں کہی ہے اس سے رضامندی حاصل کرے (کہ اس نے معاف کردیا ہے)
یوکرین کی جنگ کی وجہ امریکی کمپنیوں کے مفادات
لبرل ڈیموکریسی کے جھوٹے دعویداروں کو یہ گوارا ہے کہ یوکرین جیسی ایک مجبور و بے سہارا قوم کو آگے کر دیں کہ امریکہ کی اسلحہ ساز کمپنیوں کی جیبیں بھری جا سکیں، وہ جنگ کرے، اس کے افراد قتل ہوں تاکہ ان کے ہتھیار فروخت ہوں اور اسلحہ ساز کمپنیوں کی جیبیں بھریں۔
امام خامنہ ای
12 جولائی 2023
فلسطین اور حالیہ مہینوں میں وہاں رونما ہونے والے واقعات پوری دنیا میں میڈیا اور عوام کی خصوصی توجہ کا مرکز بنے ہیں۔ ایک طرف غزہ کی لڑائی اور ویسٹ بینک کے حادثات زمینی سطح پر رونما ہوئے تو دوسری طرف صیہونی حکومت کے اندر اعتراضات اور افراتفری کی لہر دکھنے میں آئی۔ یہ سب چیزیں اور نشانیاں فلسطین کے منظر نامہ پر حالات میں بہت اہم تبدیلی کی عکاس ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کچھ مہینے پہلے، فلسطین کے سیاسی منظرنامہ پر رونما ہونے والے واقعوں کے تجزيے میں ان حالات کے تعلق سے بہت اہم نکات کی طرف اشارہ کیا ہے۔ اس بارے میں انکی تجزیاتی نگاہ و روش کے تحت پچھلے کچھ مہینوں کے حالات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
فرانسیسیوں کا لبرلزم
فرانسیسیوں نے الجزائر میں سو سال سے زیادہ عرصے تک جرائم کئے اور انسانوں کو موت کے گھاٹ اتارا۔ چند سال کے اندر شاید دسیوں ہزار لوگ قتل کئے گئے۔ یہ لبرلزم ہے؟
امام خامنہ ای
12 جولائی 2023
یہ لبرلزم ہے؟
آپ اگر واقعی لبرل اور حریت پسند ہیں تو ہندوستان جیسی کئی ملین کی آبادی والی ریاست کو سو سال سے زائد عرصے تک آپ نے اپنی نوآبادی کیسے بنائے رکھا اور اس کی دولت لوٹ کر اسے ایک غریب قوم میں بدل دیا۔ یہ لبرلزم ہے؟
امام خامنہ ای
12 جولائی 2023
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی حامنہ ای نے لبنان کے ممتاز مجاہد عالم دین حجت الاسلام و المسلمین شیخ عفیف نابلسی کے انتقال پر تحریک حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کو تعزیت پیش کی۔
شیخ عفیف النابلسی لبنان کے معروف علمائے کرام میں تھے جو صیہونی حکومت کے خلاف اسلامی مزاحمت کے نمایاں حامیوں میں شمار ہوتے تھے۔ شیخ عفیف النابلسی ایک عرصے کی علالت کے بعد آج صبح داعی اجل کو لبیک کہا۔
ایک جھوٹا محاذ ہے جو خود کو لبرل ڈیموکریسی کہتا ہے۔ حالانکہ وہ لبرل ہے نہ ڈیموکریٹک! اگر آپ لبرل ہیں تو استعماری حرکتوں کا کیا تک ہے؟ آپ کیسے حریت پسند ہیں؟
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی نے دینی تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ اور مبلغین سے ملاقات میں، دین اور دینی مقاصد کی تبلیغ کو، دینی مدارس کی سب سے اہم ذمہ داری قرار دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بدھ کے روز دینی تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ اور مبلغین سے ملاقات میں، دین اور دینی مقاصد کی تبلیغ کو، دینی مدارس کی سب سے اہم ذمہ داری قرار دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ملک کے دینی مدارس اور 'حوزہ علمیہ' (اعلی دینی تعلیمی و تحقیقی مراکز) سے تعلق رکھنے والے علما، طلبا اور مبلغین سے خطاب کیا۔ آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے خطاب میں تبلیغ کی موجودہ صورت حال، ضرورتوں، تقاضوں اور شرایط پر روشنی ڈالی۔ آپ نے مبلغین کو اہم ہدایات دیں۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے؛
وہ لوگ جو خود اسلام کی پہچان نہیں رکھتے تھے اور نہ ہی تہہ دل سے اس طرح کا اسلام چاہتے تھے، مغرب کی طاغوتی حکومتوں کے خلاف پیٹھ دکھانے یا انہیں نظرانداز کرنے تک کی جراٴت نہیں رکھتے تھے، آج ادھر ادھر کہتے پھرتے ہیں کہ عوام کو 'ریفرنڈم' میں ’’اسلامیہ جمہوریہ‘‘ کی شناخت نہیں تھی! یہ لوگ کیا کہنا چاہتے ہیں؟ کیسے پہچان نہیں تھی؟ کیا کہنا چاہتے ہیں؟ عوام اگر نہیں جانتے تھے تو کس طرح مسلط شدہ آٹھ سالہ جنگ کو قربانیاں دے کر آگے لے گئے؟ عوام خوب جانتے تھے کہ وہ کیا چاہتے ہیں! اور آج بھی خوب جانتے ہیں کہ وہ کیا چاہتے ہیں! یہ اقدار و معیارات جو معاشرے میں رائج ہیں اور اسلامی نظام کا ستون ہیں اولاً ان کو یکجا طور پر قبول کرلینا چاہئے کیونکہ اگر ان میں سے بعض کو قبول کرنا چاہیں اور بعض کو قبول نہ کریں تو یہ کام ناقص ہوگا ثانیاً یہ کہ خود انقلاب مثبت تغیر اور آگے بڑھتے رہنے کو کہتے ہیں۔ روز بروز غلط راہ و روش کی اصلاح ضروری ہے ، ہر روز ایک نیا قدم اٹھانا چاہئے تاکہ نتیجے تک پہنچ سکیں۔
امام خامنہ ای
12 / مئی / 2000
سوال: میرا مشغلہ عورتوں کے کپڑوں کی فیشن ڈیزائننگ ہے، کیا شرعی نقطۂ نظر سے یہ صحیح ہے؟!
جواب: بنیادی طور پر خود اپنی جگہ کوئی حرج نہیں ہے لیکن مغرب کی رکیک تہذیب سے متاثر ڈیزائینیں جو حیا و پاک دامنی (یا عوامی عفت و حجاب) سے منافات رکھتی ہیں، ان کی ترویج صحیح نہیں ہے۔
آپ نے یہ حدیث تو بارہا سنی ہے، البتہ انسان جب احادیث کو سنے تو ضروری ہے کہ اس کے رخ کو سمجھنے کی کوشش کرے، اسے علم ہونا چاہئے کہ اس کا رخ کیا ہے، کس چیز کی جانب رخ ہے۔ ہارون حج کے سفر پر جاتا ہے۔
جب وہ مدینے پہنچتا ہے اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے حرم میں داخل ہوتا ہے تو یہ ثابت کرنے کے لئے کہ اس کی خلافت کی بنیاد صحیح ہے، پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کو مخاطب کرکے کہتا ہے؛ "السلام علیک یابن عمّ" درود ہو آپ پر اے چچا زاد بھائی!
ظاہر ہے کہ چچیرے بھائی کی خلافت چچیرے بھائی کو ملے گی، دور کے رشتہ داروں کو تو نہیں ملے گی۔ یہ بالکل فطری بات ہے۔ بالکل واضح ہے۔ چچا زاد بھائی قریبی ہوتا ہے۔
مجھے نہیں پتہ کہ آپ جانتے ہیں یا نہیں کہ بنی عباس کا بھی ایک سلسلہ ہے بنی علی کی مانند۔ ہم کہتے ہیں کہ امام موسی ابن جعفر نے امام صادق سے حاصل کیا، انھوں نے امام باقر سے، انھوں نے امام سجاد سے، انھوں نے امام حسین سے، انھوں نے امام حسن سے اور انھوں نے علی ابن ابی طالب علیہم السلام سے اور انھوں نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے۔ بنی عباس نے بھی روایتوں کے لئے اپنا ایک سلسلہ تیار کر لیا تھا۔ کہتے تھے کہ منصور نے عبد اللہ سفاح ابو العباس سے حاصل کیا، اس نے اپنے بھائی ابراہیم امام سے، اس نے اپنے والد محمد سے اور اس نے اپنے والد علی سے اور اس نے اپنے والد عبد اللہ سے اور اس نے اپنے والد عباس سے اور عباس نے پیغمبر اکرم سے! انھوں نے اپنے لئے یہ سلسلہ تیار کر لیا تھا اور وہ خود کو امامت و خلافت کا حقدار ظاہر کرتے تھے۔
ہارون اسے ثابت کرنے کے لئے کہتا ہے؛ "السلام علیک یابن عمّ" امام موسی ابن جعفر حرم میں موجود ہیں۔ آپ نے جیسے ہی سنا کہ ہارون نے "السلام علیک یابن عمّ" کہا ہے آپ نے بلند آواز میں کہا؛ "السلام علیک یا اباہ"(بحارالانوار، علّامه محمّد باقر مجلسی، جلد 48، صفحہ 135 اور 136) سلام ہو آپ پر اے پدر! یعنی آپ نے فورا ہارون کو دنداں شکن جواب دیا کہ تم یہ کہنا چاہتے ہو کہ رسول کے چچازاد بھائی ہو لہذا خلافت تمہارا حق ہے تو میں رسول کا فرزند ہوں۔ اگر معیار یہ ہے کہ چچازاد بھائی کی حلافت قربت اور رشتہ داری کی وجہ سے چچازاد بھائی کو ملتی ہے تو پھر اپنے والد کی میراث یعنی خلافت و ولایت کا زیادہ حقدار میں ہوں۔ امام خامنہ ای،
کتاب ھمرزمان حسین
اللہ تعالی اس عظیم عید اور ذکر مولا کی برکت سے آپ کے قلوب کو اپنے الطاف اور آسودگی سے بہرہ مند رکھے اور یہ توفیق عطا فرمائے کہ ہم اس مناسبت اور اس جیسی دیگر مناسبتوں سے کما حقہ استفادہ کریں۔
امام خامنہ ای
20 ستمبر 2016
ولایت ایسی حکومت کو کہتے ہیں جس میں حاکم کا ایک ایک فرد سے محبت، جذبات، فکر اور عقائد کا رشتہ ہوتا ہے۔
جو حکومت مسلط کردہ ہو، جو حکومت فوجی بغاوت سے آئی ہو، وہ حکومت جس میں حاکم، اپنے عوام کے عقائد کو نہ مانے، ان میں سے کوئی بھی ولایت کے دائرہ میں نہیں آ سکتی۔
امام خامنہ ای
جب ہم قرآن پڑھتے ہیں تو اس وقت اللہ ہم سے بات کرتا ہے۔ یہ گفتگو صرف ماضی کی چیزوں ، واقعات اور قرآنی قصوں تک محدود نہیں ہے، ہمارے آج کے حالات سے مربوط ہے جو اس (ماضی کے واقعات کی) زبان میں ہم سے کی جا رہی ہے۔ مقصد یہ ہے کہ ہم اپنا راستہ تلاش کر لیں۔
امام خامنہ ای
3 اپریل 2022
عید غدیر کے دن اسلامی ولایت یعنی لوگوں کے درمیان اللہ کی ولایت کی جھلک نظر آئی۔ اس طرح دین کامل ہوا۔ اس موضوع کی تشریح کے بغیر دین ناقص رہ جاتا اور یہی وجہ ہے کہ لوگوں پر اسلام کی نعمت تمام ہوئی۔
امام خامنہ ای
11 جولائی 1990
جو لوگ اسلام کو سماجی و سیاسی میدانوں سے باہر رکھنا چاہتے ہیں اور اسے ذاتی مسائل اور نجی زندگی تک محدود کر دینا چاہتے ہیں ان کا جواب غدیر کا واقعہ ہے۔
امام خامنہ ای
13 اکتوبر 2014
غدیر سے اسلامی معاشرے کے لئے حکومت و اقتدار کا قاعدہ معین ہوا اور اس کی بنیاد پڑی۔ غدیر کی اہمیت اسی بات میں ہے۔ واضح ہو گیا کہ اسلامی سماج، شاہی حکومت کی جگہ نہیں ہے۔ شخصی حکومت کی جگہ نہیں ہے، دولت و طاقت کے زور پر حکومت کی جگہ نہیں ہے، اشرافیہ حکومت کی جگہ نہیں۔
امام خامنہ ای
روزانہ ضرور قرآن پڑھئے۔ میں یہ نہیں کہتا کہ مثال کے طور پر آدھا پارا پڑھئے۔ ہر روز آدھا صفحہ، ایک صفحہ، لیکن ترک نہ ہونے پائے۔ پورے سال کوئی دن ایسا نہ ہو کہ آپ نے قرآن نہ کھولا ہو اور قرآن کی تلاوت نہ کی ہو۔
امام خامنہ ای
23 مارچ 2023
کچھ لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ ائمہ کی ولایت رکھنے کا بس یہ مطلب ہے کہ ہم ائمہ سے محبت کریں، وہ کتنی غلط فہمی میں مبتلا ہیں، کیسی غلط فہمی کا شکار ہیں؟! صرف محبت مراد نہیں ہے۔ ورنہ عالم اسلام میں کوئی ایسا بھی ہوگا جو خاندان پیغمبر سے تعلق رکھنے والے ائمہ معصومین سے محبت نہ کرے؟
امام خامنہ ای