وہ لوگ جو خود اسلام کی پہچان نہیں رکھتے تھے اور نہ ہی تہہ دل سے اس طرح کا اسلام چاہتے تھے، مغرب کی طاغوتی حکومتوں کے خلاف پیٹھ دکھانے یا انہیں نظرانداز کرنے تک کی جراٴت نہیں رکھتے تھے، آج ادھر ادھر کہتے پھرتے ہیں کہ عوام کو 'ریفرنڈم' میں ’’اسلامیہ جمہوریہ‘‘ کی شناخت نہیں تھی! یہ لوگ کیا کہنا چاہتے ہیں؟ کیسے پہچان نہیں تھی؟ کیا کہنا چاہتے ہیں؟ عوام اگر نہیں جانتے تھے تو کس طرح مسلط شدہ آٹھ سالہ جنگ کو قربانیاں دے کر آگے لے گئے؟ عوام خوب جانتے تھے کہ وہ کیا چاہتے ہیں! اور آج بھی خوب جانتے ہیں کہ وہ کیا چاہتے ہیں! یہ اقدار و معیارات جو معاشرے میں رائج ہیں اور اسلامی نظام کا ستون ہیں اولاً ان کو یکجا طور پر قبول کرلینا چاہئے کیونکہ اگر ان میں سے بعض کو قبول کرنا چاہیں اور بعض کو قبول نہ کریں تو یہ کام ناقص ہوگا ثانیاً یہ کہ خود انقلاب مثبت تغیر اور آگے بڑھتے رہنے کو کہتے ہیں۔ روز بروز غلط راہ و روش کی اصلاح ضروری ہے ، ہر روز ایک نیا قدم اٹھانا چاہئے تاکہ نتیجے تک پہنچ سکیں۔

امام خامنہ ای

12 / مئی / 2000