ایرانی قوم کے دشمنوں نے انقلاب کی شروعات سے لے کر اب تک پوری سنجیدگی سے جو کام کرنا چاہا ہے وہ سماج کے مختلف گروہوں کے درمیان ایک دوسرے کے سلسلے میں کدورت پیدا کرنا ہے، چاہے وہ سیاسی گروہ ہوں، چاہے دینی و مذہبی گروہ ہوں یا دوسرے گروہ ہوں۔ پوری تاریخ میں، سامراج، خاص طور پر برطانوی سامراج – جب وہ مشرق وسطی کے تمام علاقوں، ہمارے ملک اور دیگر ممالک پر مسلط تھا، اس پالیسی پر عمل کرتا رہا ہے، اس کے بعد دوسروں نے یہ بھی یہ پالیسی سیکھ لی۔ امریکی بھی اس وقت یہی کام کر رہے ہیں، ایرانی قوم کے دشمن بھی ہمارے ملک کے سلسلے میں اسی کام کو اپنی سازشوں میں شامل کیے ہوئے ہیں: دلوں کو ایک دوسرے سے مکدر اور طبقوں کو ایک دوسرے کے خلاف کر دیں ... آج وہ ایک بار پھر یہ خلیج اور یہ فاصلے پیدا کرنا چاہتے ہیں، جس طرح سے کہ وہ مذہبی فاصلوں کو بڑھا رہے ہیں اور مذہبی گروہوں کو ایک دوسرے سے دشمنی دکھانے کے لیے مجبور کر رہے ہیں تاکہ خلیج پیدا ہو جائے۔ لوگوں کے متحد ڈھانچے میں جو دراڑیں پڑ جاتی ہیں وہ دشمن کے لیے راستہ کھول دیتی ہیں اور دشمن، ان اختلافات کے ذریعے ایک معاشرے میں اور ایک ملک میں دراندازی کر سکتا ہے اور اپنی چالیں چل سکتا ہے۔ سبھی کو بہت زیادہ چوکنا رہنا چاہیے۔
امام خامنہ ای
22/11/2002
یہ لوگ منصوبے کے ساتھ میدان میں آئے ہیں۔ منصوبہ یہ ہے کہ ایرانی قوم کو اپنی راہ پر لے جائيں۔ ایسا کچھ کریں کہ ایرانی قوم کی سوچ برطانیہ اور امریکہ کے سیاستدانوں وغیرہ جیسی ہو جائے۔
دشمن کی یہ کوشش ہے کہ لوگوں کے دل و دماغ پر مسلط ہو جائے۔ اگر انہوں نے کسی قوم کے دل و دماغ پر قبضہ کر لیا تو پھر وہ قوم اپنے ملک کو اپنے ہاتھوں دشمن کے حوالے کر دے گی۔
اس مقصد کے تحت وہ جوانوں کے فعال اذہان کے لئے فکری مواد بنانا شروع کر دیتا ہے۔ یہ سب دروغ گوئی، حقیقت کے برخلاف باتیں، یہ گمراہ کن بیان، یہ سارے الزامات، یہ سب اسی لئے ہے۔
امام خامنہ ای
2 نومبر 2022
26 نومبر 2022
یہ بات جو میں عرض کر رہا ہوں سبھی اس پر توجہہ دیں: دشمن منصوبے کے ساتھ میدان میں اترا ہے۔ نوجوان سمجھ لیں، یہ لوگ پلاننگ کے ساتھ میدان میں آئے ہیں۔ ان کا پروگرام یہ ہے کہ ایرانی قوم کو اپنی سازش میں شامل کر لیں، کچھ ایسا کریں کہ ایرانی قوم کا عقیدہ، برطانیہ اور امریکہ وغیرہ کے سربراہان مملکت کی طرح ہو جائے۔ یہ منصوبہ ہے۔
امام خامنہ ای
2 نومبر 2022
ایرانی قوم نے تھوڑے سے عرصے میں جو بڑے بڑے کارنامے انجام دیے ہیں وہ سامراج کی پالیسیوں کے خلاف ہیں اور اسی لیے دشمن ایران کی پیشرفت کو روکنے کی غرض سے بچکانہ اور احمقانہ ردعمل دکھا رہا ہے۔
امام خامنہ ای