ملک کی سلامتی بھی، سرحدوں کی سلامتی بھی، ملکی سطح کے دوسرے کام بھی، انتظامیہ کے ذریعے انجام پاتے ہیں، صحیح طریقے سے انجام پائيں گے۔ لوگ فکرمند نہ ہوں، گھبرائيں نہیں، ان شاء اللہ صدر مملکت لوگوں کے درمیان اور لوگوں کی آغوش میں لوٹ آئيں گے۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج کی شب، شب ولادت امام رضا علیہ السلام کی مناسبت سے ملاقات کے لئے آنے والے پاسداران انقلاب کے ارکان کے کچھ خاندانوں سے ملاقات میں صدر مملکت سید ابرائیم رئیسی اور ان کے ہمراہ افراد کو پیش آنے والے حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔
یقینی طور پر امام رضا علیہ السلام کے حرم اقدس کی خدمت جب وہ کما حقہ اور اس کے خاص طریقے سے انجام پائے تو، سب سے بڑے اقدار اور سب سے بڑے افتخارات میں سے ہے اور آج یہ چیز ممکن اور موجود ہے۔ مجھے بھی اس بات پر فخر ہے کہ میں عمل میں نہ سہی برائے نام ہی سہی آپ لوگوں کے زمرے میں شامل ہوں اور مجھے اس بارگاہ مقدس کی خدمت کا شرف حاصل ہے۔ یہ بات میں آپ لوگوں سے اس لیے کہہ رہا ہوں کہ ہمارا دل بھی وہیں ہے جہاں رہنے کا شرف آپ کو ہمیشہ حاصل ہے اور کیا سعادت حاصل ہے آپ کو! حقیقت میں میرے لیے سب سے شیریں لمحات وہ ہیں جب میں امام رضا علیہ السلام کی زیارت سے مشرف ہوتا ہوں۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے 8 مئی 2024 کو پانچویں امام رضا علیہ السلام بین الاقوامی کانفرنس کے اکیڈمک بورڈ کے ارکان سے ملاقات میں ائمہ علیہم السلام کی زندگی کے معنوی و سیاسی پہلوؤں اور ان کی تعلیمات کی تشریح کو ضروری قرار دیا۔ عشرۂ کرامت اور امام رضا علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت کی مناسبت سے تشیع کی حفاظت کے لیے امام رضا علیہ السلام کی سیاسی جدوجہد پر رہبر انقلاب کے تجزئے کی روشنی میں ایک نظر ڈالی جا رہی ہے۔
ہماری سرزمین میں امام رضا علیہ السلام کے حرم اطہر کے وجود اور پورے ملک اور ہمارے عوام کے دلوں میں ان کے روحانی وجود کی برکت پوری طرح واضح ہے۔ آٹھویں امام علیہ السلام معنوی، فکری اور مادی لحاظ سے ہماری قوم کے ولی نعمت ہیں۔
امام خامنہ ای
سیاست کا پہلو بہت اہم ہے۔ ائمہ کی سیاست کیا تھی؟ یہ چیز کہ امام ان تمام مدارج کے ساتھ، اس الہی منزلت کے بعد، اس الہی امانت کے ساتھ جو انہیں دی گئی تھی، بس اس بات پر اکتفا کر لیں کہ کچھ فقہی احکام بیان کر دیں، کچھ اخلاقیات بیان کر دیں! یہ اس انسان کے سمجھ میں آنے والی بات نہیں ہے جو بخوبی غور کر رہا ہے۔ ان ہستیوں کے مد نظر عظیم اہداف تھے۔ ان کا بنیادی ہدف اسلامی معاشرے کی تشکیل کرنا تھا اور اسلامی معاشرے کی تشکیل اسلامی حاکمیت کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ یعنی وہ اسلامی حاکمیت کے لئے کوشاں تھے۔
امام خامنہ ای
اگر بڑی طاقتوں کا بس چلے تو وہ سمندروں کو بھی اپنے نام لکھوا لیں تاکہ دوسروں کو روک سکیں۔ انسانیت سے متعلق عمومی امور کو اپنے ذاتی تسلط میں لینا بڑی طاقتوں کی فطرت میں شامل ہے، امریکا کی فطرت میں شامل ہے؛ آپ نے اسے توڑ دیا۔ آپ کے کام (دنیا کا چکر لگانے کے ایرانی فوج کے فلوٹیلا کے مشن) کا ایک واضح نتیجہ یہ تھا کہ آپ نے دکھا دیا کہ آزاد سمندروں کا تعلق سب سے ہے اور یہ جو کہا جاتا ہے کہ "ہم بحری جہاز کو فلاں خلیج سے عبور کرنے نہیں دیں گے" صرف بڑبولاپن ہے۔
امام خامنہ ای
ہمیں یقین ہے کہ فلسطین کے مسلمان عوام کی جدوجہد اور عالم اسلام کی جانب سے ان کی حمایت جاری رہنے سے خداوند عالم کے فضل و کرم سے فلسطین آزاد ہوگا اور بیت المقدس، مسجدالاقصیٰ اور اس سرزمین کے دیگر مقامات، عالم اسلام کی آغوش میں واپس آ جائيں گے، ان شاء اللہ۔ "و اللہ غالب علی امرہ" اور اللہ تو ہر کام پر غالب ہے۔
امام خامنہ ای
فلسطین عنوان کی کتاب مسئلہ فلسطین کے بارے میں رہبر انقلاب اسلامی کے توصیفی اور تجزیاتی بیانوں اور آپ کی طرف سے پیش کئے گئے راہ حل کا مجموعہ ہے۔ مسئلہ فلسطین کے سلسلے میں رہبر انقلاب کے افکار کی اہمیت اور فیصلہ کن حیثیت نیز اس وقت کے خاص حالات کے مد نظر اس کتاب کے عربی، انگریزی، روسی، ترکی استانبولی اور دیگر زبانوں میں تراجم شائع ہوئے ہیں۔
غزہ میں مغربی تمدن نے خود کو ظاہر کر دیا ... تیس ہزار لوگ صیہونی حکومت کے ہاتھوں مارے جاتے ہیں، یہ لوگ اپنی آنکھیں بند کر لیتے ہیں، جیسے کچھ ہوا ہی نہ ہو! ان میں سے بعض پشت پناہی کرتے ہیں، ہتھیار دیتے ہیں ... یہ مغرب کی لبرل ڈیموکریسی ہے، یہ نہ تو لبرل ہیں اور نہ ہی ڈیموکریٹ، یہ جھوٹ بولتے ہیں۔
امام خامنہ ای
میں چاہتا ہوں کہ کتب بینی زیادہ سے زیادہ رائج ہو کیونکہ میرا ماننا ہے کہ ہم کتاب کے محتاج ہیں، مختلف میدانوں کے سبھی لوگوں، مختلف عمر اور الگ الگ علمی سطح کے سبھی لوگوں کو کتاب پڑھنے کی ضرورت ہے اور حقیقی معنی میں کوئي بھی چیز کتاب کی جگہ نہیں لے سکتی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے تہران کے بین الاقوامی کتب میلے کا تین گھنٹے تک معائنہ کیا اور کتابوں کے مختلف اسٹالز پر گئے، کتابیں بھی دیکھیں اور اسٹال مالکوں سے بات چیت بھی کی۔
حج کے مناسک کے رموز کے بارے میں بہت کچھ بیان کیا گیا ہے لیکن ہنوز بیان کرنے کے لئے بہت کچھ ہے۔ غزہ اور فلسطین کے سلسلے میں مسلمانوں کا فریضہ حضرت ابراہیم کی سنت کی روشنی میں۔
06/05/2024
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ خامنہ ای نے آج پیر 13 مئي 2024 کی صبح تہران میں کتابوں کے پینتیسویں بین الاقوامی میلے میں پہنچ کر کتابوں کے مختلف اسٹالز کا تین گھنٹے تک معائنہ کیا۔
ماہ ذیقعدہ کے اتوار کے دن توبہ و استغفار کے ایام ہیں اور اس دن (ماہ ذیقعدہ کے ہر اتوار) کا ایک مخصوص عمل ہے۔ بزرگ عارف مرحوم الحاج میرزا جواد آقائے ملکی نے المراقبات میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے نقل کیا ہے کہ آنحضرت نے اپنے اصحاب سے فرمایا: تم لوگوں میں سے کون کون توبہ کرنا چاہتا ہے؟ سبھی نے کہا کہ ہم توبہ کرنا چاہتے ہیں۔ بظاہر یہ ذیقعدہ کا مہینہ تھا۔ اس روایت کے مطابق آنحضرت نے فرمایا کہ اس مہینے میں اتوار کے دنوں میں یہ نماز پڑھو۔
المراقبات میں اس نماز کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔ الغرض یہ کہ ماہ ذی القعدہ کے ایام، جو حرام مہینوں میں پہلا مہینہ ہے، بڑے مبارک اور بابرکت شب و روز ہیں، برکتوں سے معمور ہیں۔ ان سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔
امام خامنہ ای
(9/9/2015)
نماز کا طریقہ
• غسل اور وضو کرے۔
• دو دو رکعت کر کے چار رکعت نماز پڑھے۔ ہر رکعت میں سورہ حمد کے بعد تین مرتبہ سورہ توحید اور ایک ایک مرتبہ سورۂ فلق و ناس پڑھے۔
• سلام کے بعد ستر مرتبہ استغفار کرے۔ پھر کہے: "لَاْ حَوْلَ وَلَاْ قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّہِ اْلعَلِیِ الْعَظِیْمِ"۔ اس کے بعد کہے: یَا عَزِیْزُ یَا غَفَّارُ اِغْفِرْلِیْ ذُنُوبِیْ وَذُنُوبَ جَمِیعِ المُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤمِنَاتِ فَاِنَّہ لَا یَغْفِرُ الذُنُوْبَ اِلَّا اَنْتَ۔
مرحوم الحاج میرزا جواد آقای ملکی کی کتاب المراقبات سے ماخوذ
اسلامی انقلاب اسٹی ٹیوٹ کے بین الاقوامی شعبے کی کاوشوں سے 'فلسطین' کتاب کے اردو اور کردی ترجموں کی رسم اجرا تہران بین الاقوامی بک فیئر میں عمل میں آئی۔
انتخابات میدان میں عوام کی موجودگی کی علامت اور عوام کے ارادے اور فیصلہ سازی کی علامت ہے۔ لہذا ہر اس انسان کا قومی فریضہ ہے جو چاہتا ہے کہ ملک ترقی کرے، کام کرے اور بڑے اہداف تک پہنچے، کہ انتخابات میں شریک ہو۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای نے جمعے کی صبح بارہویں پارلیمنٹ کے دوسرے مرحلے کے انتخابات کے لئے تہران میں ووٹنگ کا آغاز ہوتے ہی حسینیہ امام خمینی میں اپنا ووٹ ڈالا۔ انتخابات کے اس مرحلے میں الیکٹرانک مشینوں سے ووٹنگ ہو رہی ہے۔
رھبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایرانی پارلیمنٹ مجلس شورای اسلامی کے دوسرے مرحلے کے انتخابات میں جمعہ 10 مئی سنہ 2024 کو اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
ملاحظہ فرمائيے کہ امریکی اسرائيل کی زبانی مخالفت پر کیا کارروائی کر رہے ہیں! امریکی اسٹوڈنٹس کے ساتھ اس طرح کا سلوک کیا جا رہا ہے، یہ واقعہ عملی طور پر یہ دکھاتا ہے کہ غزہ میں نسل کشی کے بڑے جرم میں امریکا، صیہونی حکومت کا شریک جرم ہے۔
امام خامنہ ای
حضرت ابراہیم نے ہمیں جو تعلیمات دی ہیں ان کے مطابق اس سال کا حج، اعلان برائت کا حج ہے۔ مغربی تمدن سے نکلنے والے خوں آشام وجود سے اعلان برائت جس نے غزہ میں جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
امام خامنہ ای
ابراہیم علیہ السلام کا ان کفار کے بارے میں جو معاندانہ برتاؤ نہیں کرتے یہ نظریہ ہے کہ ان سے اچھا سلوک کیا جائے مگر ایک جگہ وہ ان لوگوں سے اعلان بیزاری کرتے ہیں جو قاتل ہیں اور لوگوں کو ان کے گھر اور وطن سے بے دخل کر دیتے ہیں۔ اس کا مصداق آج کون ہے؟ صیہونی، امریکا اور ان کے مددگار۔
امام خامنہ ای
آج فلسطین کو حمایت کی ضرورت ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران اس مسئلے میں دوسروں کا منتظر نہیں رہا اور نہ آئندہ رہے گا۔ لیکن اگر مسلم قوموں اور حکومتوں کے طاقتور ہاتھ تعاون کریں تو اس کا اثر بہت بڑھ جائے گا۔ یہ فریضہ ہے۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے حج کے لیے قافلوں کی روانگي سے کچھ روز قبل پیر کی صبح امور حج کے منتظمین اور خانۂ خدا کے بعض زائرین سے ملاقات کی۔
اگر امریکا کی مدد نہ ہوتی تو کیا صیہونی حکومت میں اتنی طاقت تھی، ہمت تھی کہ مسلمان مردوں، عورتوں اور بچوں کے ساتھ اس چھوٹے سے علاقے میں ایسا حیوانیت والا برتاؤ کرے؟
امام خامنہ ای