تحریر: بنیامین منیعات :
امام خامنہ ای سے، پہلی بار ووٹ ڈالنے والوں اور شہداء کے اہل خانہ کی ملاقات کی ایک نجی روداد، 28 فروری 2024ـ
پہلی بار ووٹ دینے والوں سے رہبر انقلاب اسلامی کی ملاقات کی جگہ یعنی حسینیۂ امام خمینی پر جا کر ختم ہونے والی سڑک کے کنارے نالی کا صاف پانی گزشتہ دنوں سے کہیں زیادہ تھا۔ موسم سرما کے ان آخری دنوں میں برفباری نے پہاڑوں کو مزید برف سے ڈھک دیا تھا اور ہمیں بغیر پانی کی قلت والے موسم گرما کی طرف سے زیادہ پرامید کر دیا تھا۔
انتخابات قومی اور عوامی طاقت کا آئینہ ہیں۔ امریکہ، یورپ پر غالب پالیسیاں، صیہونی پالیسیاں، دنیا کے بڑے سرمایہ داروں اور بڑی کمپنیوں کی پالیسیاں عوام کی بھرپور موجودگی سے سب سے زیادہ ڈرتی ہیں۔ کیوں؟ کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ اگر قوم میدان میں اتر پڑے تو مشکلات پر ضرور قابو کر لے گی۔
امام خامنہ ای
امریکا وغیرہ کی غیر انسانی پالیسیوں کی شرمناک صورتحال اس حد کو پہنچ گئي ہے کہ آپ نے سنا ہی ہوگا کہ امریکی فوج کے ایک افسر نے خودسوزی کر لی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس کلچر کے پروردہ نوجوان کے لیے بھی یہ بات بہت بھاری ہے۔
امام خامنہ ای
پارلیمنٹ اور ماہرین اسمبلی کے الیکشن سے قبل پہلی مرتبہ حق رائے دہی کا استعمال کرنے والے بعض نوجوانوں اور بعض شہداء کے اہل خانہ نے رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 28 فروری 2024 کو حق رائے دہی استعمال کرنے کے قانونی سن کو پہنچنے والے نوجوانوں اور شہدا کے اہل خانہ کی ایک بڑی تعداد سے خطاب کرتے ہوئے انتخابات کی اہمیت اور موزوں ترین امیدوار کی خصوصیات بیان کی۔ آپ نے اس خطاب میں جنگ غزہ کے تعلق سے چند اہم نکات پیش کئے۔
خطاب حسب ذیل ہے:
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے پہلی دفعہ ووٹ ڈالنے والے ہزاروں نوجوانوں اور بعض شہداء کے اہل خانہ سے بدھ 28 فروری کی صبح حسینیۂ امام خمینی میں ملاقات کی۔
ظاہری طور پر صاف ستھری پوشاکوں میں نظر آنے والے مغربی سیاست داں پاگل کتے اور خونخوار بھیڑئے کا باطن رکھتے ہیں۔ یہی مغربی لبرل ڈیموکریسی ہے۔ یہ نہ لبرل ہیں اور نہ ڈیموکریٹ۔ جھوٹ بولتے ہیں اور منافقت کے ذریعے اپنا کام کرتے ہیں۔
امام خامنہ ای
اس یوم ولادت اور اس عظیم ذکر سے ہمیں سبق ملنا چاہیے۔ مہر آمیز جذبات بہت اچھے ہیں اور انسانوں کے لئے بہت سے اچھے اعمال کے محرک ہیں، دنیا کے اس عظیم نجات دہندہ پر ایمان اور دلی عقیدہ، بہت سی معنوی، روحانی اور سماجی بیماریوں اور آلام کے لیے شفا ہے لیکن ان سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہمیں اس عظیم یاد سے، اس بڑے واقعے سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔
کتابچے کے مطالعے کے لئے پی ڈی ایف فایل ڈاؤنلوڈ کیجئے :
مغرب میں کچھ لوگ زبان سے تو کہتے ہیں کہ اسرائیل کیوں قتل عام کر رہا ہے، زبانی حد تک یہ بات کہہ دیتے ہیں لیکن عمل میں اس کی پشت پناہی کرتے ہیں، اسلحہ دیتے ہیں، اس کی ضرورت کا سامان مہیا کراتے ہیں۔
امام خامنہ ای
قرآن کہتا ہے کہ اَشِدّاءُ عَلَی الکُفّارِ رُحَماءُ بَینَھُم کیا عمل میں یہ سختی، خبیث صیہونی حکومت کے خلاف دکھائی جاتی ہے؟ آج عالم اسلام کے بڑے درد یہ ہیں۔
امام خامنہ ای
سوال: اگر کوئی کسی معین دن مثلا پہلی رجب المرجب کو حتیٰ حالت سفرمیں، روزہ رکھنے کی نذر کر لے تو اس کا کیا حکم ہے؟
جواب: اگر اس دن سفر میں ہو تو بھی روزہ رکھے گا اور دس روز اقامت کا ارادہ ضروری نہیں ہے۔
جس مزحمت کے باعث غزہ میں دشمن مزاحمتی فورسز کا خاتمہ کرنے کی بابت مایوس ہو گیا، اس کا سرچشمہ اسلامی قوت تھی۔ یہ حالت ہو گئی ہے کہ امریکہ اور یورپ میں نوجوانوں نے قرآن سے رجوع کیا کہ دیکھیں کہ قرآن میں ایسا کیا ہے کہ اس پر عقیدہ رکھنے والے ایسی مزاحمت کرتے ہیں۔
امام خامنہ ای
انسان کو نبوت، دعوت الہی اور داعیان الہی کی ہمیشہ ضرورت ہے اور یہ ضرورت آج بھی باقی ہے۔ ان داعیان الہی کا سلسہ آج بھی منقطع نہیں ہوا ہے اور حضرت بقیہ اللہ الاعظم ارواحنا فداہ کا وجود مقدس، داعیان الہی کے سلسلے کی ہی کڑی ہے۔
امام خامنہ ای
کیا ہم دیکھ رہے ہیں کہ اسلامی ممالک کے حکام اور اسلامی ممالک کے عہدیداران غزہ کے بارے میں قرآن مجید کی تعلیم اور معرفت پر عمل کر رہے ہیں؟
امام خامنہ ای
یہ طے ہے کہ دنیائے اسلام اور آزاد فکر کے غیر مسلمان، غزہ کے لئے سوگوار ہیں۔ غزہ کے عوام ان افراد کے مطالم کا نشانہ بنے ہیں کہ جنہیں انسانیت چھوکر بھی نہیں گزری ہے۔
امام خامنہ ای
اگر آپ دنیا کے سب سے اچھے مرد ہوں اور آپ کی زوجہ تعلیم اور معلومات کے لحاظ سے ایک کم تعلیم یافتہ خاتون ہو تب بھی آپ کو اس کی تھوڑی سی بھی توہین کرنے کا حق نہیں ہے۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے سنیچر کی صبح صوبۂ خوزستان کے 24 ہزار شہیدوں پر دوسری قومی کانفرنس منعقد کرنے والی کمیٹی سے ملاقات کی۔
ایک بار امام خمینی رضوان اللہ علیہ سے پوچھا کہ یہ جو دعائیں ہیں، ان میں آپ کس دعا کو زیادہ پسند کرتے ہیں یا کس دعا سے زیادہ مانوس ہیں؟ انھوں کچھ دیر سوچا اور پھر جواب دیا کہ دعائے کمیل اور مناجات شعبانیہ۔
امام خامنہ ای
یہ فقط شیعہ نہيں ہیں جو امام مہدئ موعود (سلام اللہ علیہ) کے منتظر ہیں بلکہ نجات دہندہ اور مہدی کے انتظار کا عقیدہ سبھی مسلمانوں سے متعلق ہے۔ دوسروں اور شیعوں میں فرق یہ ہے کہ شیعہ اس عظیم ہستی کو اس کے نام و نشان اور مختلف خصوصیات سے جانتے ہيں۔
امام خامنہ ای
صوبہ خوزستان کے 24 ہزار شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے کل ایران کانفرنس کے منتظمین نے 24 فروری 2024 کو رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں رہبر انقلاب اسلامی نے آٹھ سالہ دفاع مقدس کے حالات کا ذکر کرتے ہوئے صوبہ خوزستان کے اہم کارناموں کا ذکر کیا اور انہیں یاد رکھنے کے سلسلے میں ہدایات دیں۔ آپ نے غزہ کی جنگ کے تناظر میں مغربی تمدن کی سفاکیت اور اسلامی ایمان کی قوت کے بارے میں بات کی۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے
قرآن انسان کے رنج و آلام کا علاج ہے، خواہ وہ روحانی، نفسیاتی اور فکری آلام ہوں یا انسانی معاشروں کے درد، جنگیں، مظالم، بے انصافیاں۔ قرآن ان سب کا درماں ہے۔
امام خامنہ ای
اسلامی ممالک کے سربراہان کیوں صیہونی حکومت سے قطع تعلق اور اس کی مدد اور پشت پناہی ختم کر دینے کا اعلان نہیں کرتے؟ قرآن کہتا ہے: "لاتتخذوا عدوی و عدوکم اولیاء" کیا دنیا میں اس پرعمل ہو رہا ہے؟
امام خامنہ ای
دنیائے اسلام میں بہتوں کو قرآن سے انسیت نہیں۔ یہ تلخ حقیقت ہے۔ کیا اسلامی ممالک کے سربراہان غزہ کے بارے میں قرآنی تعلیمات پر عمل کر رہے ہیں؟ قرآن کہتا ہے : «لَا يَتَّخِذِ الْمُؤْمِنُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِنْ دُونِ الْمُؤْمِنِينَ» کیا اس آیت پر عمل ہو رہا ہے؟
امام خامنہ ای
قرآن کتاب ہدایت ہے، ہدایت کی سب کو ضرورت ہے۔ قرآن انتباہ دینے والی کتاب ہے۔ ان خطرات کے سلسلے میں انتباہ جو انسانوں کو لاحق ہیں، خواہ اس دنیا میں یا بعد والی دنیا میں جہاں حقیقی زندگی ہے۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ آج عالم اسلام کا بڑا مسئلہ، غزہ ہے، کہا کہ عالم اسلام، یقینی طور پر صیہونیت کے ناسور کے خاتمے کا مشاہدہ کرے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 22 فروری 2024 کو ایران میں چالیسویں بین الاقوامی قرآن مقابلے کے شرکاء سے خطاب میں قرآن کو کتاب ہدایت و انتباہ قرار دیا۔ آپ نے قرآنی تعلیمات کے موضوع پر بات کرتے ہوئے غزہ اور فلسطین کے سلسلے میں ان تعلیمات پر عمل آوری کی موجودہ صورت حال کے بارے میں بڑے کلیدی سوال کئے۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے؛
قرآن مجید کے چالیسویں بین الاقوامی مقابلے کے شرکاء اور عوام کے مختلف طبقوں کے ہزاروں لوگوں نے حسینیۂ امام خمینی میں جمعرات کی صبح رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
فتح کی اہم شرط یہ ہے کہ ہم دشمن اور اس کی توانائیوں سے واقف ہوں لیکن اس سے ڈریں نہیں! اگر آپ ڈرے تو ہار گیے۔ دشمن کی دھمکیوں، چیخ پکار اور دباؤ سے ڈرنا نہیں چاہئے۔
امام خامنہ ای
18 فروری 2024
ہمیں پورے وجود کے ساتھ اسلام کی راہ میں قدم بڑھاتے جانا چاہئے، ہم کو اپنا یہ ہدف نہیں بھولنا چاہئے کیونکہ استقامت کا مطلب ہے گمراہ نہ ہونا، اپنی راہ فراموش نہ کرنا اور سیدھے راستے کو گم نہ کرنا۔
انتخابات اسلامی جمہوری نظام کا اہم ستون اور ملک کی اصلاح کا ذریعہ ہے۔ جو لوگ مشکلات کے حل کی فکر میں ہیں، انہیں چاہئے کہ انتخابات پر توجہ دیں۔
امام خامنہ ای
11 فروری کو اسلامی انقلاب کی سالگرہ کے جلوسوں میں بھرپور شرکت پر ملت ایران کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ عوام نے اپنے جوش اور گرمی حیات کا مظاہرہ کیا۔ جو ملت ایران کی پژمردگی کی آس میں تھے مبہوت رہ گئے۔
امام خامنہ ای
ان شاء اللہ، خداوند عالم حضرت علی اکبر علیہ السلام کے صدقے میں آپ نوجوانوں کی حفاظت کرے، آپ کو اسلام کے لیے بچائے رکھے اور ثابت قدم رکھے۔ نوجوان توجہ رکھیں کہ وہ صراط مستقیم کو پہچان سکتے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اہل تبریز کے 18 فروری 1978 کے تاریخی قیام کی سالگرہ پر مشرقی آذربائیجان صوبے سے آنے والے ہزاروں لوگوں سے حسینیہ امام خمینی میں خطاب کیا۔ 18 فروری 2024 کو اپنے اس خطاب میں رہبر انقلاب اسلامی نے تاریخی قیام کے بارے میں بات کی۔ آپ نے اسلامی انقلاب کے ثمرات کو بیان کیا اور 1 مارچ 2024 کو پارلیمانی اور ماہرین اسمبلی کے انتخابات کے سلسلے میں ہدایات دیں۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے:
تبریز کے عوام کے 18 فروری 1978 کے تاریخی قیام کی سالگرہ کی مناسبت سے صوبۂ مشرقی آذربائيجان کے ہزاروں لوگوں نے اتوار 18 فروری 2024 کی صبح رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔