رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے جمعرات کی صبح قرآن مجید کے چالیسویں بین الاقوامی مقابلے کے شرکاء اور عوام کے مختلف طبقوں کے ہزاروں لوگوں سے ملاقات میں کہا کہ قرآنی تعلیمات پر عمل سے تمام انسانوں اور انسانی معاشروں کی ضروریات کی تکمیل ہو جاتی ہے۔ انھوں نے غزہ کے مسئلے میں اسلامی ملکوں کے سربراہان کی جانب سے قرآن کی تعلیمات اور احکام پر عمل نہ کیے جانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج غزہ اور فلسطین کی مزاحمتی فورسز خبیث صیہونی دشمن کے مقابلے میں اپنی استقامت کے ذریعے قرآنی تعلیمات پر عمل کر رہی ہیں اور خداوند عالم کے لطف و کرم سے فتح، فلسطینی قوم کو ہی حاصل ہوگی اور عالم اسلامی یقینی طور پر صیہونیت کے ناسور کے خاتمے کا اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کرے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے قرآن مجید کی کچھ ایسی آیتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جن میں قرآن کا تعارف کرایا گیا ہے، کہا کہ قرآن مجید، ہدایت کی کتاب، غفلت کو ختم کرنے والی اور ذکر کی کتاب اور حکمت و نور و دلیل کی کتاب ہے اور حضرت علی علیہ السلام، جو قرآن مجید کے عظیم شاگرد ہیں، اس آسمانی کتاب کو، دلوں کو زندہ کرنے والی کتاب اور انسانیت کے بڑے آلام کا علاج بتاتے ہیں۔
انھوں نے غزہ کے معاملے کو عالم اسلام کا بڑا مسئلہ بتایا اور کہا کہ کیا اسلامی ممالک کے حکام اور سربراہان، قرآن مجید کے حکم پر، جس میں کہا گیا ہے کہ خدا اور مسلمانوں کے دشمنوں سے رابطہ نہ رکھو، عمل کر رہے ہیں؟ اور کیوں اسلامی ملکوں کے سربراہ کھلم کھلا قاتل صیہونی حکومت سے اپنے رشتے توڑ نہیں لیتے اور اس کی مدد کرنا بند نہیں کر دیتے؟
آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے کہا کہ خداوند عالم تمام مسلم اقوام سے اس بات کا سوال کرے گا کہ انھوں نے صیہونی حکومت کی مدد ختم کرنے کے لیے اپنی اپنی حکومتوں پر دباؤ کیوں نہیں ڈالا اور اسی طرح اسلامی حکومتوں سے بھی یہ سوال کرے گا کہ انھوں نے قرآنی احکام پر عمل کیوں نہیں کیا۔
انھوں نے کہا کہ سکے کے دوسرے رخ کے طور پر غزہ اور فلسطین کی مزاحمتی فورسز صیہونی دشمن کے مقابلے میں ڈٹ کر، قرآنی تعلیمات اور احکام پر عمل کر رہی ہیں اور خداوند عالم کے لطف و کرم سے اور قرآنی وعدوں کے مطابق، انھیں نصرت الہی حاصل ہوگی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ آج عالم اسلام اور دنیا کے حریت پسند، غزہ کے عوام کے عزادار ہیں.
انہوں نے کہا کہ غزہ کے عوام پر وہ لوگ ظلم کر رہے ہیں جنھیں انسانیت چھو کر بھی نہیں گزری ہے اور اسی بنیاد پر سب سے بڑی ذمہ داری، غزہ کے مظلوم عوام، مزاحمتی فورسز کی شجاعانہ استقامت اور ان لوگوں کی حمایت ہے جو غزہ کے لوگوں کی مدد کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ خدا کے لطف اور اس کی نصرت کی طرف سے ہماری امید کبھی بھی ختم نہیں ہوگی اور عالم اسلام، صیہونیت کے ناسور کے خاتمے کا ضرور مشاہدہ کرے گا۔
اس ملاقات کے آغاز میں ایران اور کچھ دیگر ممالک کے عالمی شہرت یافتہ قاریوں اور حافظوں نے قرآن مجید کی تلاوت کی۔
اسی طرح ایران کے وقف بورڈ کے سربراہ حجت الاسلام و المسلمین خاموشی نے تہران میں قرآن مجید کے چالیسویں بین الاقوامی مقابلے کے انعقاد کے سلسلے میں ایک رپورٹ پیش کی۔