ہماری سفارش یہ ہے: قرآن کی تلاوت کیجیے، قرآن سے انسیت پیدا کیجیے، احادیث سے انسیت پیدا کیجیے، احادیث کے ذریعے اہل بیت اطہار کی تعلیمات سے واقفیت حاصل کیجیے، سب سے بڑھ کر اللہ تعالی کی جانب توجہ کیجیے، ذات پروردگار سے اپنے قلبی رشتے کو مضبوط کیجیے، دعا کے ذریعے، توسل کے ذریعے، ذکر کے ذریعے، خضوع و خشوع کے ذریعے، نافلہ نمازوں کے ذریعے۔ اگر یہ رشتہ مضبوطی کے ساتھ قائم رہے اور مستحکم سے مستحکم تر ہوتا جائے تو تمام دشوار کام رفتہ رفتہ پورے ہوتے جائيں گے۔ یہ بنیادی کام ہے۔ اللہ تعالی سے یہ رشتہ بھی - جو خضوع و خشوع اور توسل کا رشتہ ہے- اہل بیت علیہم السلام کی ذوات مقدسہ سے جڑا ہوا ہے، انھیں ایک دوسرے سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔ "من اراد اللہ بدا بکم" (اے اہل بیت پیغمبر جس نے اللہ کو پانا چاہا اس نے آپ سے شروعات کی) صحیفۂ سجادیہ کی دعائیں، مناجات خمس عشر، دیگر مناجاتیں اور دعائیں جو منقول ہیں، دلوں کو جلا بخشتی ہیں اور ذہنوں کو منور کرتی ہیں۔ انسان بہت سی معرفتیں ان ہی دعاؤں کے ذریعے حاصل کر سکتا ہے۔
امام خامنہ ای
24/5/2011