افسوس کا مقام ہے تمام اسلامی مسائل کے سلسلے میں اسلام دشمنوں کے پروپیگنڈے اس قدر زیادہ اور وسیع پیمانے پر ہوتے رہے ہیں کہ انھوں نے خود مسلمانوں کو یہ باور کرا دیا ہے کہ سیاست میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے، حتی خود علما کو بھی (یہی باور کرادیا ہے) ۔۔۔۔ جبکہ وہ اسلام جو معاشرے کے کام نہ آئے اور وہ اسلام جو معاشرے پر حکمراں انتظامیہ کے کام کا نہ ہو وہ اسلام لوگوں سے کٹا ہوا اسلام ہوگا، معاشرے سے کٹا ہوا اسلام مساجد تک محدود تھا؛ اسلام کے نام پر اسلام کو مساجد کی چہار دیواری میں محدود کردیا تھا، غیر فعال و غیر متحرک مسجدوں میں؛ مسجد الحرام اور دوسری مسجدیں رسول اکرم (ص) کے زمانے میں، جنگی امور کا مرکز، سیاستوں کا مرکز اور سیاسی اور معاشرتی امور کا مرکز تھیں؛ (25/5//62)
امام خمینی
16/ اگست/1983