جب آپ کسی کو کسی عہدہ پر منصوب کریں، ایک کام کا کسی کو ذمہ دار بنائیں، دیکھیں اس خصوصیت کا وہ شخص حامل ہے یا نہیں؟ یعنی لوگوں سے متعلق امور میں اس شخص کے اندر تقوا اور کام کے تئیں وفاداری پائی جاتی ہے یا نہیں۔ اس کو انتظامی صلاحیتوں کا ایک جزء قرار دیں۔ انتظامی صلاحیت کا ایک مطلب یہ ہے کہ وہ شخص جسے آپ کام سپرد کررہے ہیں پوری امانتداری سےانجام دے رہا ہے یا نہیں۔ اگر ایسا کیا تو اس وقت خداوند کریم کو اپنے تمام فیصلوں میں حاضر و ناظر سمجھیں گے۔ مطلب یہ ہے کہ ہم خدا کے لئے کام انجام دیں گے، جب یہ کیفیت پیدا ہوگئی تو اس وقت آپ کا کام عبادت بن جائے گا۔ دعائے مکارم الاخلاق میں یہ جملہ موجود ہے: کل قیامت کے دن ہمارا گریبان پکڑیں گے کہ فلاں کام کیوں انجام دیا۔ بعض وہ کام جو انجام نہیں دینا چاہئے تھے، ہم سے ہوجاتے ہیں، ٹھیک ہے، اس کو ہم سب جانتے ہیں بعض وہ کام جس کی انجام دہی ضروری تھی ہم توجہ نہیں دیتے غفلت کی نذر ہوجاتے ہیں، ہم کاہلی سے کام لیتے ہیں، اِن کا اُن کا پاس و لحاظ کرتے ہیں اور وہ انجام نہیں دیتے، اس کے لئے ہم سے سوال کیا جائے گا۔
امام خامنہ ای
14 / مئی / 2019