مفضل ابن عمر نے امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت کی ہے کہ امام نے ایمان کی تکمیل کے لئے چار خصلتوں کا ذکر فرمایا ہے: "یُحسِنُ خُلُقہَ" سب سے پہلے اپنا اخلاق اچھا کیجئے، گھر کے اندر بیوی بچوں، ماں اور باپ سے، اپنے رفقائے کار سے، معاشرے میں، عام لوگوں سے اچھے اخلاق کا مظاہرہ کیجئے۔ اس کے مقابل بداخلاقی ہے۔ یہ بد اخلاقی، ان کاموں کو، جو آپ ایمان کے ساتھ، اپنے صالح عمل کے ساتھ انجام دیتے ہیں، خراب اور ناقص کردیتی ہے۔ خوش اخلاقی بہت بڑی نعمت اور بہت بڑی نیکی ہے۔ "وَ تَسخُو نَفسُہ" دوسرے یہ کہ اس کے نفس میں سخاوت ہو، بخیل، کنجوس لوگوں میں نہ ہو۔"وَ یُمسِکُ الفَضلَ مِن قَولِہ" تیسرے یہ ہے کہ زیادہ باتیں نہ کرے (البتہ) جہاں بولنا ضروری ہو، موقع ومحل بولنے کا متقاضی ہو، وہاں سکوت رضامندی کی دلیل ہے، وہاں چپ رہنا جائز نہیں ہے۔بعض مقامات پر چپ رہنے کا گناہ، بولنے سے زیادہ ہے۔ "وَ یُخرِجُ الفَضلَ مِن مالِہ" اور مومن کی چوتھی خصلت یہ ہے کہ اپنا اضافی مال جو اس کی ضرورت سے زیادہ ہو، خارج کردیتا ہے یعنی اضافی مال، جتنا بھی اس کی ضرورت سے زیادہ ہے، اسے اپنے پاس نہیں رکھتا بلکہ دوسروں کو عطا کردیتا ہے۔

امام خامنہ ای

20 نومبر 2018

 

_mwdwy-rdw-5.png