یہ پاکیزہ و نورانی دل، جو آپ کو ملا ہے اس کی قدر سمجھئے، آپ کا دل پاکیزہ ہے۔ اب چونکہ آپ کے لئے قابل موازنہ نہیں ہے اس لیے آپ اس موضوع کو محسوس نہیں کرسکتے۔ زمانہ گزرنے کے ساتھ، مشکلات اور پریشانیاں، آلودگیاں، کثافتیں اور زنگ و غبار دل کو ڈھانپ لیتے ہیں۔ روایت میں آیا ہے کہ جس وقت آپ کوئی گناہ کرتے ہیں تو ایک کالا دھبہ آپ کے دل پر پڑ جاتا ہے۔ البتہ یہ کیفیت کے اظہار کی زبان ہے، علامتی زبان ہے، دوسرا گناہ جب سرزد ہوتا ہے تو یہ سیاہ دھبہ دوگنا ہوجاتا ہے، جس قدر یہ گناہ بڑھتے جاتے ہیں یہ کالے دھبے بھی بڑھتے جاتے ہیں، یہاں تک کہ آپ کے پورے قلب کو یہ دھبے سیاہ کردیتے ہیں۔ (الکافی، ثقۃ الاسلام کلینی، جلد ۲، صفحہ ۲۷۳) عام طور پر رائج اس کا ترجمہ اور مفہوم یہی ہے جو ہم نے پیش کیا ہے، یعنی آپ لوگ ابھی بالکل آمادہ دل اور جان و روح کے مالک ہیں، وقت کے ساتھ وہ بے شمار پریشانیاں اور مشکلات جو ایک انسان کی مجاہدانہ زندگی کی راہ میں پیش آتی ہیں، سیاست اور اقتصاد کے میدان میں، ایک روٹی کے لئے اور زندگی کے ضروری وسائل کی فراہمی کے لئے، تو اگر انسان، ابھی (جوانی) سے عشق نہ کئے ہوئے ہو تو یہ چیزیں پریشانیوں میں اور زیادہ اضافہ کردیتی ہیں اور دل اندھیروں میں ڈوب جاتا ہے۔
امام خامنہ ای
22 اگست 2010