رہبر انقلاب اسلامی نے ہفتہ 8 فروری 2020 کو حسینیہ امام خمینی میں اپنے خطاب میں کہا کہ اگر معاشرے میں یہ فکر عام ہو جائے کہ اللہ کا وعدہ ضرور پورا ہوتا ہے اور عہدیداران دانشمندی سے کام کریں تو خطرات کو مواقع میں تبدیل کیا جا سکتا ہے اور پابندیاں ملک کو تیل پر انحصار سے نجات دلا سکتی ہیں اور بہت سی مشکلات کا حل نکل سکتا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں جو 8 فروری 1979 کو فضائیہ کے اہلکاروں کی طرف سے امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی بیعت کے تاريخی واقعے کی سالگرہ کے موقع پر انجام پائی، اس واقعے کو ناقابل فراموش، حیرت انگیز اور درس و عبرت کا سرچشمہ قرار دیا۔

رہبر انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ گزشتہ 'رژیم' کے دور میں فضائیہ تخت اقتدار اور امریکہ کی بہت قریبی فورسز میں تھی لیکن طاغوتی حکومت کو اسی فورس سے ایسی ضرب کھانی پڑی کہ جس کا وہ تصور بھی نہیں کر سکتی تھی۔

رہبر انقلاب اسلامی نے زور دیکر کہا کہ آیات قرآنی کی مطابق اللہ تعالی دشمن پر اس جگہ سے ضرب لگاتا ہے جس کے بارے میں اسے ہرگز توقع نہیں ہوتی جبکہ مومنین کو ایسی جگہ سے تقویت و مدد ملتی ہے جو ان کے وہم و گمان بھی نہیں ہوتی اور اسے دینی اصطلاح میں «رزق لا یُحتَسَب» کہا جاتا ہے جس کا مطلب ہے وہ رزق جس کی مادی تخمینوں میں کوئی جگہ نہیں ہوتی۔

آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اپنے خطاب میں ان قرآنی آیات کا حوالہ دیا جن میں واضح طور پر اور تاکید کے ساتھ دین خدا کی مدد کرنے والوں کی اللہ کی جانب سے نصرت کی بات کہی گئی ہے۔ آپ نے فرمایا کہ ان الہی وعدوں پر یقین رکھنا چاہئے اور مستقبل کے بارے میں بھرپور امید کے ساتھ محکم انداز میں آگے بڑھنا چاہئے۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کہا کہ ایسی فکر اور ایسا جذبہ جس گروہ اور جس معاشرے میں بھی حکمفرما ہوگا اس کے  افراد عزم راسخ کے ساتھ خطرات کو مواقع میں تبدیل کر لیں گے، چنانچہ فضائیہ نے امریکہ کی پابندیوں کے باوجود اس وقت پرانے طیاروں کی مرمت اور اورہالنگ کے ساتھ ہی نئے طیاروں کی ڈیزائننگ اور ساخت بھی شروع کر دی ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی کے مطابق فضائیہ کی کامیابی و پیشرفت کا راز خطرات و مشکلات کو مواقع میں تبدیل کرنا، اغیار سے آس نہ لگانا اور داخلی توانائیوں اور صلاحیتوں پر تکیہ کرنا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ یہی چیز پورے ملک میں دہرائی جا سکتی ہے اور پابندیوں کے باوجود جو در حقیقت ایک مجرمانہ اقدام ہے، وطن عزیز کے لئے بہت سے مواقع پیدا کئے جا سکتے ہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی نے زور دیکر کہا کہ اگر عہدیداران دانشمندی سے کام کریں تو پابندیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے حالات کو ملکی معیشت کو تیل پر انحصار سے نجات دلانے کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے کیونکہ یہ انحصار بہت سی مشکلات کا سبب ہے۔

آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ بے شک خود امریکی انتظامیہ کے اندر بھی بعض عقلمند افراد اس حقیقت سے آگاہ ہیں اور انھوں نے کہا بھی ہے کہ ایران کو یہ موقع نہیں ملنا چاہئے کہ وہ اپنی معیشت کو تیل پر انحصار سے آزاد کرے، اس لئے ضروری ہے کہ ہم ایران کے لئے کوئی راستہ کھلا رکھیں تاکہ ایران کا اقتصاد تیل کی آمدنی سے پوری طرح الگ نہ ہو، ملک کے اقتصادی شعبے کے عہدیداران کو چاہئے کہ اس سلسلے میں بہت ہوشیاری سے کام کریں۔

رہبر انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ دشمنوں کے وسائل اور طریقے اب بہت پیچیدہ ہو گئے ہیں جبکہ دوسری جانب اسلامی جمہوریہ ایران کی روشیں بھی ماضی سے زیادہ پیچیدہ ہو گئی ہیں، چنانچہ آج ملک کے مختلف شعبوں میں بالکل منطقی روش اور طریقوں پر کام ہو رہا ہے اور آگے لے جانے والی روش استعمال ہو رہی ہے جو ملک کی اسٹریٹیجک ڈیپتھ کی ضمانت اور دشمن کو زمیں بوس کر دینے والی ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے تمام شعبوں بالخصوص دفاعی شعبے میں ملک کو طاقتور بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم کسی بھی ملک یا قوم کو ڈرانے کی کوشش میں نہیں ہیں بلکہ ملکی سلامتی کو یقینی بنانے اور خطرات کا سد باب کرنے کی فکر میں ہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی کے مطابق کمزور ہونے کا مطلب دشمن کو اقدام کی ترغیب دلانا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ جنگ کو روکنے کے لئے اور خطرات کو ختم کرنے کے لئے ہمیں طاقتور بننا چاہئے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے مسلح فورسز، بالخصوص فوج کی فضائیہ، سپاہ پاسداران انقلاب کی ایرو اسپیس فورس اور ادارہ دفاعی صنعت کو مختلف پہلوؤں سے دفاعی ڈھانچے کو مستحکم بنانے، اہم امور کو آگے لے جانے میں دقت نظری اور توانائیوں اور صلاحیتوں کو بھرپور طریقے سے بروئے کار لانے کی سفارش کی۔ آپ نے فرمایا کہ اگر امریکہ کے سابقہ صدور اس شیطانی حکومت کے اہداف کے لئے پردے کے پیچھے سے کوششیں کرتے تھے تو آج امریکیوں کی کج روی، جنگ افروزی، فتنہ انگیزی اور دوسروں کے سرمائے پر حریصانہ نگاہ اعلانیہ اور کھلے عام ہے اور ملت ایران کے دشمنوں کی یہ باطل روش یقینی طور پر ناکام ہونے والی ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی کے خطاب سے پہلے فوج کی فضائیہ کے کمانڈر جنرل نصیر زادہ نے مختلف شعبوں میں اس فورس کی  پیشرفت کی ایک رپورٹ پیش کی۔