رہبر انقلاب اسلامی نے عید بعثت و نبوت کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ ہمیں اس عید کی اہمیت کو درک کرنا اور سمجھنا چاہئے، یہ وہ واقعہ ہے کہ جس کے بارے میں خداوند عالم نے سبھی انبیاء اور مرسلین سے عہد لیا تھا کہ وہ سب کے سب پیغمبر اسلام پر ایمان لائیں گے اور ان کی مدد و نصرت کریں گے۔
آپ نے فرمایا کہ پیغمبر اسلام (ص) کے نام، علامتیں اور ان کی خصوصیات غیر تحریف شدہ تورات اور انجیل میں آج بھی موجود ہیں اور حتی حضرت عیسی علیہ السلام کی انجیل میں پیغمبر اسلام کا نام مبارک، ’’احمد‘‘ موجود ہے - رہبر انقلاب اسلامی نے سبھی انبیا کی بعثت کے مقصد کو سماجی اور اقتصادی انصاف قرار دیا اور فرمایا کہ معاشرے کی اعتقادی فضا میں ان مفاہیم اور تعلیمات کو عملی جامہ پہنانے کے لئے سیاسی قوت اور حکومت کی ضرورت ہوتی ہے اور اگر یہ سیاسی قوت نہیں ہوگی تو سرکش سامراجی قوتیں اور انکے پیروکار، ان تعملیات کو عام انسانوں کی زندگیوں میں رائج نہیں ہونے دیں گے -
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ پیغمبر اسلام نے ہجرت کے بعد ان تعلیمات کو عملی جامہ پہنانے کے لئے اسلامی حکومت تشکیل دی اور چوتھی صدی ہجری میں پیغمبر اسلام کی رحلت کے تین سو سال بعد اسلامی معاشرہ پوری دنیا میں سیاسی نظام اور علم و سائنس کے اعتبار سے دنیا کا سب سے ترقی یافتہ معاشرہ تھا ۔ آپ نے فرمایا کہ اسلامی تعلیمات اور اقدار ، انسانی شرف اور سماجی انصاف پر ہی استوار ہیں جبکہ بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ سماجی انصاف مغرب سے آیا ہے، یہ تصور بالکل غلط ہے-
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ مغرب کو سماجی انصاف کے بارے میں تو رنسانس کے بعد علم ہوا جبکہ اسلام نے چودہ سو سال قبل اپنی ہدایات میں سماجی انصاف کی تعلیم پوری انسانیت کو دی ہے۔ آپ نے فرمایا کہ مغرب نے کبھی بھی سماجی انصاف پر عمل نہیں کیا اور نہ ہی اس نے آزادی کا احترام کیا، جبکہ قرآن کریم فرماتا ہے کہ اللہ نے انسانوں کو ہمیشہ آزاد خلق کیا ہے البتہ ساتھ ہی اس نے انسانی اقدار اور تعلیمات کو بھی بیان کیا ہے -
رہبر انقلاب نے فرمایا ہے کہ امریکا ایرانی عوام کا سب سے زیادہ خبیث دشمن اور امریکی حکام جھوٹے، بے شرم، لالچی، سنگ دل، بے رحم اور دہشت گرد ہیں اور مغرب نے بھی کبھی بھی سماجی انصاف کے تقاضوں کو پورا نہیں کیا ہے.
رہبر انقلاب اسلامی نے ایران میں قائم اسلامی نظام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی انقلاب کا معجزہ اور اسلامی نظامِ حکومت کا قیام، امام خمینی کی قیادت میں انجام پانے والی تحریک کی برکت کا نتیجہ ہے۔آپ نے فرمایا کہ امام خمینی نے پیغمبر اسلام کے احکامات اور ان کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اسلامی حکومت کی ایک مضبوط بنیاد ڈالی جو روز بروز مستحکم ہوتی جا رہی ہے- رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اگر ہم آج سستی اور کاہلی سے کام نہ لیں اور خلوص نیت کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں تو ایران کو اسلامی حکومت کی بلندی پر پہنچا سکتے ہیں-
رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں رسول اسلام کی حکومت کے خلاف ہونے والی سازشوں اور دشمنیوں کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ آج کے دور میں بھی ہمیں دشمنوں کی عداوتوں پر تعجب نہیں کرنا چاہئے اور ہمارے دشمن بہت زیادہ ہیں جو تعجب کی بات نہیں ہے۔ آپ نے فرمایا کہ ہمارے دشمن آپس میں ایک ہیں اور بہت سے ملکوں کی انٹیلی جینس ایجنیساں ہمارے خلاف کام کر رہی ہیں، البتہ دشمنوں کے ان اقدامات کی وجہ سے ہمارے عقائد اور مستحکم ہوتے جا رہے ہیں کیونکہ پیغمبر خدا کے بارے میں خداوند عالم کی پیشین گوئی اور وعدہ پوری طرح سے سچ ثابت ہوا ہے-
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ آج اسلامی جمہوریہ ایران کا سب سے زیادہ خبیث دشمن امریکا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ ہمارے دشمن کم نہیں ہیں لیکن ان میں سب سے خبیث اور عنود دشمن امریکا ہے- رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امریکی حکام، جھوٹے، بے شرم، لالچی، ظالم، سنگدل، بے رحم اور دہشت گرد ہیں -
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امریکی حکام نے اب تک کئی بار یہ بات کہی ہے کہ ہم ایران کو دوا اور طبی ساز وسامان کے میدان میں مدد دینے کے لئے تیار ہیں لیکن ایرانی حکام ہم سے درخواست کریں- آپ نے فرمایا کہ امریکیوں کے بیانات انتہائی عجیب و غریب ہیں۔
آپ نے امریکی حکام کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ اول یہ کہ کورونا وائرس سے نمٹنے میں تمہیں خود ادویات اور طبی ساز و سامان کی شدید قلت کا سامنا ہے اور اگر تمہارے پاس کچھ ہے تو تم اپنے مریضوں اور شہریوں کے لئے استعمال کرو -
رہبر انقلاب اسلامی نے امریکی حکام کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ تم پر الزام لگ رہا ہے کہ کورونا خود تم لوگوں کی پیداوار ہے، مجھے نہیں معلوم کہ اس الزام میں کتنی سچائی ہے لیکن ایسے حالات میں کون عقلمند، تم پر بھروسہ کرے گا ؟
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ اللہ نے دشمنیوں اور عداوتوں کا مقابلہ کرنے کے لئے پیغمبر اسلام کو حکم دیا تھا اور اس کے لئے صبر کا حکم دیا تھا اور صبر کا مطلب استقامت اور آگے کی جانب قدم بڑھانا ہے - آپ نے فرمایا کہ ایرانی عوام بلا شبہہ صابر اور ثابت قدم ہیں اور گذشتہ چالیس برسوں کے تجربات نے ثابت کیا ہے کہ ملک ہر طرح کی مشکلات اور چیلنجوں کا ہر سطح پر مقابلہ کرنے کی پوری توانائی رکھتا ہے -
رہبر انقلاب نے ایرانی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لئے محکمہ صحت اور اینٹی کورونا نیشنل ہیڈ کوارٹر کے حکام کی ہدایات اور سفارشات پر عمل کریں-
آپ نے فرمایا کہ اس بیماری کی وجہ سے ہمارے دینی اور مذہبی اجتماعات اور روضات اقدس بھی بند ہو گئے جہاں شاندار اجتماعات ہوتے تھے اور ایسا ہمارے مذہبی اور دینی اجتماعات کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے۔
خطاب کے اختتام پر آپ نے امید ظاہر کی کہ انشاء اللہ جلد از جلد پوری بشریت کو اس عالمگیر وبا سے نجات ملے۔
قابل ذکر ہے کہ رہبر انقلاب اسلامی ہر سال نوروز کی آمد پر پہلی فروردین مطابق اکیس مارچ کو مشہد مقدس میں فرزند رسول امام رضا علیہ السلام کی بارگاہ سے براہ راست ایرانی عوام سے خطاب فرماتے تھے جسے اس بار عالمی وبا کے سبب ملتوی کر دیا گیا تھا اور آپ نے ٹی وی کے ذریعے عوام کو براہ راست خطاب کیا۔