ورنہ اگر امام صادق اور امام باقر علیہما السلام ایک گوشے میں بیٹھ جاتے اور چند افراد کو اپنے گرد جمع کرتے اور صرف شرعی مسئلہ بیان کرتے تو کسی کو ان سے کوئی سروکار نہ ہوتا۔ خود امام صادق (علیہ السلام) ایک حدیث میں فرماتے ہیں کہ " ھذا ابو حنیفہ لہ اصحاب و ھذا الحسن البصری لہ اصحاب (بحار الانوار جلد 72 صفحہ 74) ابوحنیفہ کے بھی اصحاب ہیں اور حسن بصری کے بھی اصحاب ہیں۔ تو ان سے کوئی سروکار نہیں رکھتے؟ اس لئے کہ جانتے ہیں کہ آپ امامت کے دعویدار ہیں لیکن وہ امامت کے دعویدار نہیں ہیں۔ ابوحنیفہ امامت کے دعویدار نہیں تھے۔ یہ معروف اہلسنت علماء ان کے محدثین اور فقہاء امامت کے دعویدار نہیں تھے۔ وہ ہارون، منصور اور عبدالملک کو اپنے زمانے کا امام مانتے تھے۔
مسئلہ دعوائے خلافت و امامت کا تھا۔ اس دعوے کی وجہ سے ہمارے آئمہ قتل کئے گئے اور قید کئے گئے۔ امامت کیا ہے؟ کیا امامت یہی ہے کہ مسئلہ بیان کریں اور دنیا کوئی اور چلائے؟ کیا شیعوں اور مسلمانوں کی نگاہ میں امامت کے معنی یہی ہیں؟ کوئی بھی مسلمان اس کا قائل نہیں ہے۔ ہم اور آپ، شیعہ اس بات کے قائل کیسے ہو سکتے ہیں؟ امام صادق علیہ السلام امامت چاہتے تھے یعنی دین اور دنیا کی حکومت قائم کرنا چاہتے تھے۔ حالات سازگار نہیں تھے۔ لیکن وہ اس کے دعویدار تھے اور اسی دعوے کی وجہ سے ان ہستیوں کو قتل کیا گیا۔
21 اگست 1998