طاغوت (شاہ) کے اس دور میں، قرآن اور تفسیر کی کلاس میں جو نوجوان آیا کرتے تھے، میں ان سے کہا کرتا تھا کہ اپنی جیب میں ایک قرآن رکھا کیجئے، جب بھی وقت ملے یا کسی کام کے انتظار میں رکنا ہو تو ایک منٹ، دو منٹ، آدھا گھنٹہ، قرآن کھولئے اور تلاوت کیجئے، تاکہ اس کتاب سے انسیت ہو جائے۔
جن لوگوں نے اس پر عمل کیا، اگرچہ ان کی تعداد بہت کم تھی، لیکن میں نے محسوس کیا کہ یہ افراد جو زیادہ تر عربی بھی نہیں جانتے تھے، تاہم اسلامی تعلیمات کو سمجھنے میں دوسروں سے آگے تھے اور ان میں اور دوسروں میں فرق نمایاں تھا۔