قائد انقلاب اسلامی نے انتخابات میں بھرپور شرکت اور لا منتاہی جوش و خروش کے مظاہرے کو بہت اہم قرار دیا اور فرمایا کہ دوسرا سب سے اہم فریضہ ایسے نمائندوں کا انتخاب ہے جو عوامی ہمدردی کے جذبے سے سرشار اور قوم کے لئے فکرمند ہوں اور ملک کی پیش رفت و ترقی اور عظیم کارناموں کی انجام دہی میں حکومت، عدلیہ اور دیگر شعبوں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں۔
آپ نے فرمایا کہ ملک کی ترقی و پیش رفت عہدہ داروں کے درمیان ہم آہنگی اور عوام و حکام کے درمیان یکجہتی کے زیر سایہ ممکن ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دشمن، حکام کے نظریات میں تنوع اور معمولی اختلاف رای سے خوش ہو جاتے ہیں اور بڑے پیمانے پر پروپگنڈہ شروع کر دیتے ہیں۔ یہ نکتہ ملک میں اتحاد و یکجہتی کی ضرورت کو ثابت کرتا ہے اور جیسا کہ امام خمینی (رہ) نے بھی بارہا فرمایا کہ اتحاد و یکجہتی کی سمت گامزن ہونا چاہئے اور عبث و بے ہدف اختلاف، ٹکراؤ، اعتراض اور نکتہ چینی سے گریز کیا جانتا چاہئے۔
قائد انقلاب اسلامی نے ہر مرحلے پر ایرانی قوم کی ہوشیاری و بیداری کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ اللہ تعالی کے فضل و کرم سے ایرانی قوم ہوشیار اور متحد قوم ہے اور یہ ہوشیاری و بیداری اللہ تعالی کی بہت بڑی نعمت ہے۔ آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے خود مختاری کو ملک کا بہت اہم موضوع قرار دیا اور فرمایا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے طفیل، ایرانی قوم کو سیاسی خود مختاری حاصل ہوئی اور اس خود مختاری کا تحفظ ملک کی اقتصادی بنیادوں کے استحکام پر منحصر ہے جبکہ اقتصاد کا استحکام مختلف شعبوں میں کام، پیداواری صلاحیت، خلاقیت اور پیش رفت سے وابستہ ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے ملت ایران کے خلاف امریکہ کے سامراجی نظام اور صیہونزم کے شیطانی نیٹ ورک کی تشہیراتی مہم کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ملک کی سعی و کوشش اور پیہم پیش رفت سے دشمن ایرانی قوم کی جانب سے مایوس ہو چکے ہیں یہی وجہ ہے کہ انہوں نے لفاظی اور الزام تراشی شروع کر دی ہے۔
آپ نے ملک کی موجودہ محنت کش حکومت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ حکومت کے بنیادی عناصر ہمیشہ اہم کاموں کے لئے سرگرم عمل ہیں اور حکومت کے افراد حقیقی معنی میں محنت کش ہیں۔
قائد انقلاب اسلامی نے ملک کی پیش رفت و ترقی میں محنت کش طبقے کے اہم مقام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ حکام کی ایک اہم ذمہ داری محنت کش طبقے کی مشکلات کو برطرف کرنا منجملہ روزگار کے مواقع کی فراہمی اور اس سلسلے میں کارآمد افراد اور اداروں کی مدد ہے۔ آپ نے ماہر افرادی قوت اور روزگار کے مواقع ایجاد کرنے والے اداروں کے سلسلے میں اسلام کے نقطہ نگاہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی نظام میں ماہر افرادی قوت اور روزگار کے مواقع ایجاد کرنے والے ادارے دو بڑے کارآمد بازو ہیں، حکومت کا کام یہ ہے کہ ان دونوں کے درمیان توازن بر قرار کرے اور تعاون کے لئے راہ ہموار کرے اور ایسا انتظام کرے کے ان میں سے کوئی بھی اپنی حدود سے تجاوز نہ کرے۔
قائد انقلاب اسلامی نے پیداواری شعبوں میں خلاقیت، فرائض کے احساس اور ان کی صحیح انجام دہی میں پہلے سے زیادہ سعی و کوشش کرنے کی ضرورت پر تاکید فرمائي اور کہا کہ محنت کا تقدس اور محنت کشوں کا احترام، منصوبوں کی ترجیحات میں شامل ہونا چاہئے۔
قائد انقلاب اسلامی نے اسلامی انقلاب کے دوران اور مقدس دفاع کے برسوں میں محنت کش طبقے کے قومی اور دینی جذبے کے مظاہرے کی جانب اشارہ کیا اور محنت کش طبقے کے جذبات کے احترام پر تاکید کی۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اسلام میں محنت، نیک کام اور عبادت کا درجہ رکھتی ہے جس سے اسلامی نظام میں محنت کش افراد کے بلند مقام اور اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے۔
عالمی یوم مزدور یکم مئی سے قبل ہونے والے اس اجتماع میں ایران کے وزیر محنت اور سماجی امور جناب جہرمی نے متعلقہ وزارت کی خدمات اور کارکردگی کی رپورٹ پیش کی