آپ نے فرمایا کہ اللہ کا سلام ہو اس فلسطینی قوم پر جو اتنے بھیانک جرائم کے سامنے پہاڑ کی مانند ڈٹی ہوئی ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ فلسطین کی آزادی کا واحد راستا ایمان کے ساتھ مزاحمت جاری رکھنا ہے۔ آپ نے کہا کہ حماس کے رہنماؤں اور فلسطینی قوم کی منتخب حکومت کے وزیر اعظم جناب اسماعیل ہنیہ کا موقف بہت شجاعانہ اور خوش آئند ہے۔
آپ نے فلسطینی عوام کی موجودہ صورت حال بالحصوص غزہ پٹی پر صیہونی فوجیوں کے محاصرے اور نتیجتا ہر روز بے گناہ بچوں، عورتوں اور مردوں کے قتل عام پر شدید افسوس کا اظہار کیا اور فرمایا کہ جرائم کے یہ مناظر بہت دردناک اور غم انگیز ہیں لیکن جارح صیہونی حکومت کے مقابلے میں جو ہر طرح کے اقتصادی، فوجی، سیاسی اور تشہیراتی وسائل سے آراستہ ہے، فلسطینی قوم کی مزاحمت اور استقامت امید بخش اور وعدہ الہی کے عملی جامہ پہننے کی علامت ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ مسئلہ فلسطین اور فلسطینی قوم کے مقابلے میں صیہونی حکومت اور سامراجی طاقتوں کی بے بسی اسی طرح گزشتہ تیس برسوں کے دوران غیر معمولی دباؤ کے باجود ملت ایران کی روز افزوں ترقی اللہ تعالی کے اس وعدے کی عملی تفسیر ہے کہ اگر تم دین خدا کی نصرت اور اس راہ میں استقامت کا ثبوت دو تو خدا وند عامل تمہاری مدد کرےگا اور تم کامیابی سے ہمکنار ہوگے۔
قائد انقلاب اسلامی نے زور دیکر فرمایا کہ اللہ کی راہ میں استقامت کے لئے بڑی قیمت بھی ادا کرنی ہوتی ہے۔ آپ نے فرمایا کہ جو لوگ اس راہ میں قدم بڑھاتے اور سختیوں کو برداشت کرتے ہیں اللہ تعالی کے نزدیک سربلند اور سرخرو ہوں گے لیکن جن لوگوں نے استقامت کو چھوڑ کر دوسرا راستا چنا ہے انہیں اس کی قیمت تو ادا کرنی ہی ہوگی ساتھ ہی وہ اللہ تعالی کی بارگاہ میں شرمسار اور نادم بھی ہوں گے۔
اس ملاقات میں حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ خالد مشعل نے فلسطین کے تازہ حالات بالخصوص غزہ پٹی کی افسوسناک صورت حال کی تفصیلات بیان کیں اور کہا کہ ملت فلسطین وسیع پیمانے پر دباؤ کا سامنا کرنے کے باوجود اپنی استقامت پر نازاں ہے اور کسی بھی حالت میں جہاد، مزاحمت اور حماس کی عوامی حکومت کی حمایت سے دستبردار نہیں ہوگی۔ انہوں نے فلسطینی جوانوں میں ناقابل بیان جذبہ شہادت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام بالخصوص نوجوانوں کا عزم محکم فلسطین میں جذبہ استقامت میں مزید شدت آ جانے کا موجب ہے۔