قائد انقلاب اسلامي آيت العظمي سيد علي خامنہ اي نے کہا ہے کہ اسلامي انقلاب نے جو تحريک شروع کي ہے وہ بدستور جاري رہے گي۔
يہ بات آپ نے دفاع وطن ميں شرکت کرنے والے غازيوں کي ايک جماعت سے خطاب کرتے ہوئے کہي۔آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ نے فرمایا کہ اسلامي انقلاب نے جس سلسلے کا آغاز کيا ہے وہ جاري رہے گا۔
قائد انقلاب اسلامي نے يہ بات زور ديکر کہي کہ دفاع وطن کے جلووں سے عوام کو روشناس کرانے کے لئے فن و ہنر کے معياروں کو ملحوظ رکھتے ہوئے ہزاروں کتابيں لکھي جانی چاہئے تاکہ مجاہدين وطن کي فداکاري اور ايثار کے مناظر ايراني عوام کي نگاہوں کے سامنے پوري وضاحت کے ساتھ پيش کئے جا سکيں۔
قائد انقلاب اسلامي نے مسلط کردہ جنگ کے دوران مجاہدين اسلام کي جدوجہد کو کامياب ، اہم اور عظيم جد و جہد قرار ديتے ہوئے فرمایا کہ آج ہميں دو دشمنوں کا سامنا ہے؛ ايک خبيث سامراج ہے اور دوسرا نفس امارہ اور اگر کوئي تقوے کے ساتھ قدم آگے بڑھانے اور فيصلہ کرنے ميں کامياب ہو جائے تو پھر مادي اور معنوي ترقي کے لئے سازگار ماحول فراہم کر سکتا ہے۔قائد انقلاب اسلامي نے گناہوں سے پرہيز کو سير و سلوک الي اللہ کا لازمي جز قرار ديتے ہوئے فرمایا کہ، گناہوں سے بچنے سے آدھا راستہ اپنے آپ طے ہو جاتا ہے۔
آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے فرمایا کہ حکام اگر صحيح سمت ميں قدم بڑھاتے ہيں تو اس معاشرے کے صحيح سمت ميں جانے کا عمل تيز ہو جاتا ہے، آپ نے کہا کہ ہميں خود استقامت اور صحيح سمت ميں قدم بڑھانے کے ساتھ ساتھ معاشرے کو بھی اس سميت ميں لے جانے کي کوشش کرنا چاہيے۔
قائد انقلاب اسلامي نے مزيد کہا کہ يہ راستہ جو انقلاب اسلامي سے شروع ہوا ہے، آگے بڑھتا رہے گا اور آپ ديکھ چکے ہيں کہ جب بھي کسي نے ملت ايران کي اس جدوجہد سے کنارہ کشي اختيار کي ہے ہمارے نوجوانوں نے فوري طور پر آگے آکر اس تحريک کو سہارا ديا ہے اور انشااللہ اسے منزل مقصود تک پہنچا کے دم ليں گے۔