قائد انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آیت اللہ مجتبی تہرانی کی وفات پر تعزیتی پیغام میں جلیل القدر عالم دین کی رحلت کو دینی علوم کے مرکز اور علمائے کرام کے لئے بہت بڑا خسارہ قرار دیا۔

آیت اللہ مجتبی تہرانی کا بدھ کی صبح تہران میں انتقال ہو گیا جبکہ آج جمعرات کو تشیع جنازہ ہوئی۔ آیت اللہ مجتبی تہرانی کی نماز جنازہ رہبر انقلاب اسلامی نے پڑھائی۔

واضح رہے کہ آیۃ اللہ مجتبی تہرانی 1316 ہجری شمسی مطابق 1937 کو تہران میں ایک علمی و دینی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ آپ نے تہران مشہد قم اور نجف اشرف میں دینی تعلیم حاصل کی۔ آیۃ اللہ مجتبی تہرانی کا شمار امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے ممتاز شاگردوں میں ہوتا تھا۔ آپ کے اساتذہ میں امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ، آیت اللہ بروجردی، آیۃ اللہ گلپائیگانی اور علامہ طباطبائی جیسے عظیم علما شامل ہیں۔

آپ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے حکم پر نجف اشرف سے تہران آ گئے اور یہاں پر اپنے مشن کو جاری رکھا اور اسلامی انقلاب کی کامیابی میں اہم کردار کیا۔ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد آپ نے حکومتی عہدہ حاصل کرنے کے بجائے درس و تدریس اور معاشرے کی رہنمائی کا سلسلہ جاری رکھا اور آخری سانس تک اپنا مشن میں مشغول رہے۔