نواسہ رسول حضرت امام حسن مجتبي عليہ السلام کي شب ولادت کے موقع پر منعق ہونے والی ایک نشست ميں فارسی زبان کے شعرا اور اديبوں نے قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي سے ملاقات کی۔ منگل کي رات تہران کے حسينہ امام خميني رح ميں ہونے والي اس تقريب ميں ملک کے ممتاز شعرا اور اديبوں کے علاوہ ہندوستان، افغانستان اور تاجکستان سے تعلق رکھنے والے فارسي شعرا اور ادبا بھی شريک تھے- اس موقع پر اپنے خطاب ميں قائد انقلاب اسلامي نے، ايران ميں شعر و ادب کي ترقي کي جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمايا کہ شاعري ايک اعلي ترين فن ہے اور ملک کے اہم مسائل اور انقلاب اسلامي کي الہام بخش اور تاريخ ساز تحريک کے حوالے سے شعرا اور اديبوں کے کاندھوں بہت ہي بھاري ذمہ دارياں عائد ہوتي ہيں-
قائد انقلاب اسلامی نے انسانی جذبات، در پیش حالات اور فکر و حکمت کو شعر کے تین اہم حصوں سے تعبیر کیا اور فرمایا کہ شاعرانہ اور عاشقانہ جذبات کا اظہار اور زندگی کے حالات کا تذکرہ شعر کے دو اہم حصے ہیں تاہم صرف انہیں دونوں چیزوں پر توجہ مرکوز کرکے فکر و حکمت کے عنصر کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے۔
آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے سعدی، حافظ اور صائب تبريزي جيسے بزرگ شعرائے کرام کے اشعار کي خصوصيات پر روشني ڈالتے ہوئے فرمايا کہ ان عظيم شعرا کے کلام ميں جذبات اور عشق و محبت کي فراواني ہے ليکن ان اشعار ميں کہيں بھي حکمت و دانش کا دامن ہاتھ سے نہيں چھوٹتا- آپ نے فرمايا کہ حکمت آميز مفاہيم ہي اشعار اور شاعر کو ادب کي بلنديوں تک لے جاتے ہيں- قائد انقلاب اسلامي نے شعرائے کرام پر زور ديا کہ وہ اپنے اشعار ميں اسلامي تعليمات، اسلامي طرز معاشرت، حکمت و تفکر اور انسانوں کي تربيت کے لئے لازمي امور کو ضرور مد نظر رکھيں اور اس سے غفلت نہ کريں-
قائد انقلاب اسلامی نے آٹھ سالہ مقدس دفاع کے دوران انجام پانے والے جہاد، اسلامی سماج کی تشکیل کے لئے جہاد، طرز زندگی کے اصلاح کے جہاد، قومی قوت کے ڈھانچے کو تقویت پہنچانے کے لئے جہاد، اسلامی بیداری اور مسئلہ فلسطین جیسے موضوعات کو شعرا کے لئے اہم موضوعات سے تعبیر کیا۔ آپ نے شعراء کو بچوں اور نوجوانوں کے مسائل پر توجہ دینے کی سفارش کی اور فرمایا کہ بچوں کے لئے کہے جانے والے اشعار میں اسلامی فلسفے سے متعلق مضامین کو باندھنے کی کوشش کرنا چاہئے۔ آپ نے فرمایا کہ نوجوانوں کے سلسلے میں جو اشعار کہے جائیں ان میں ایرانی اور اسلامی فلسفے کی آمیزش ہونا چاہئے۔
قائد انقلاب اسلامي کے خطاب سے قبل متعدد شعرائے کرام نے اخلاقي، ديني، مذہبي، سياسي ، انقلابي اور سماجي موضوعات پر اپنے اشعار پیش کئے۔
اس موقع پر قائد انقلاب اسلامي نے شعرائے کرام سے بڑے اپنائیت بھر اور بے تکلفانہ ماحول میں گفتگو کی، شعرا کی باتوں اور خیالات کو سنا اور اس پر اپني رائے کا اظہار بھي فرمايا-