رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے منگل کی شام صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی اور کابینہ کے ارکان سے ملاقات میں ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان مذاکرات کی کامیابی پر ایران کی مذاکراتی ٹیم کی محنت اور مربوط مساعی کی قدردانی کی۔
قائد انقلاب اسلامی نے تاریخی پس منظر کا حوالہ دیتے ہوئے مالک اشتر کے نام امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کے خط کے بعض حصوں کا ذکر کیا۔ آپ نے فرمایا کہ معنوی و فکری اعتبار سے پشت پناہی، تمام مسائل کے حل کی کنجی اور مولائے کائنات کے خطبات و ارشادات پر مشتمل کتاب نہج البلاغہ میں تدبر اور غور و فکر سے اس قسم کی پشت پناہی کے لئے حالات سازگار ہوتے ہیں-
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس ملاقات میں مالک اشتر کے نام امیر المومنین حضرت علی (ع) کے خط کی روشنی میں حکام کی ذمہ داریوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ ٹیکسوں کی وصولی اور عوام کے ان حقوق کو، جو حکومت کے ذمے ہوتے ہیں فراہم کرنا، عوام اور ان کی زمینوں کا دفاع، معاشرے کو خیر و نیکی اور سعادت نیز تعمیر و ترقی کی سمت لے جانا وہ چار اہم ذمہ داریاں ہیں کہ جنہیں امام المتقین امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام نے مالک اشتر کے نام تحریر کردہ اپنے خط میں حکام کے فرائض کی حیثیت سے ذکر فرمایا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے عمل صالح کو ہر فرد کی ذمہ داریوں کے دور کا بہترین ذخیرہ قرار دیا اور فرمایا کہ عوام، غور و فکر کے ساتھ کئے جانے والے فیصلوں میں غلطی نہیں کرتے اس بنا پر عوام کے اس طرح کے فیصلوں سے یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ کون عہدیدار صالح اور نیک ہے اور کون نہیں-
آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے امیرالمومنین حضرت علی ابن ابیطالب علیہ السلام کے اس خط سے، حکومت کے دو فرائض، نفس کو انحراف اور بے راہروی کا شکار ہونے سے بچانے کے لئے بھرپور توجہ کے ساتھ اس کی محافظت کرنے اور ہر چیز پر الہی فرائض کو مقدم رکھنے کی تلقین کرتے ہوئے فرمایا کہ بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی رضوان اللہ علیہ ان الہی سفارشات کا مظہر تھے- قائد انقلاب اسلامی نے آخر میں حکومتی عہدیداروں کی زحمتوں کا شکریہ ادا کیا اور ان کی کامیابی کے لئے دعا فرمائی-
قائد انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے بھی ایٹمی مذاکرات کے نتائج کا ذکر کرتے ہوئے مذاکراتی ٹیم کے لئے آپ کی ہدایات اور حمایت کا شکریہ ادا کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ جوہری مذاکرات کی کامیابی اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف دشمنوں کے غلط اور بے بنیاد الزامات اور دباؤ کے خاتمے پر منتج ہوگی اور نتیجے میں ایران کی ترقی کی راہ میں نیا جوش و جذبہ دیکھنے میں آئے گا- اس ملاقات میں صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے ایک رپورٹ بھی پیش کی۔ صدر روحانی نے گزشتہ دو سال کے دوران حکومت کی کامیابیوں اور پیش آنے والی مشکلات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ خارجہ پالیسی کی سطح پر ہمسایہ ممالک سے اچھے روابط اور ایٹمی مذاکرات کو آگے لے جانا اہم اقدامات تھے۔ انھوں نے کہا کہ ایسے حالات میں جب علاقہ آشوب اور دہشت گردی میں الجھا ہوا ہے، اسلامی جمہوریہ ایران دہشت گردی سے دوچار ملکوں کی مدد کر رہا ہے اور یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔