قائد انقلاب اسلامی نے ہفتے کے روز ایک پیغام جاری کرکے مجاہد مصنف حجت الاسلام و المسلمین آقائے الحاج سید مجتبی موسوی لاری کے انتقال کی تعزیت پیش کی۔ وہ لارستان میں ولی امر مسلمین کے نمائندے کے فرائض بھی انجام دے رہے تھے۔

تعزیتی پیغام کے متن کا اردو ترجمہ حسب ذیل ہے؛

بسم الله الرحمن الرحیم

میں نے عالی مرتبت عالم دین اور مجاہد مصنف حجت الاسلام و المسلمین آقائے الحاج سید مجتبی موسوی لاری مرحوم کے انتقال کی خبر بڑے رنج و ملال کے ساتھ سنی۔

دنیا بھر میں مکتب اہل بیت اور اسلامی تعلیمات کی ترویج میں اس بزرگ اور فرزانہ عالم دین کی گراں قدر خدمات گزشتہ کئی دہائیوں میں واقعی کم نظیر ہیں۔ ان کی تحریروں کے نور ہدایت سے جو خاص علمی مہارت اور منطقی طرز بیان کے ساتھ پانچ بر اعظموں میں شائع ہوتی تھیں، ہزاروں باانصاف اور مشتاق افراد چشمہ حقیقت سے روشناس ہوئے اور انہوں نے اسلام کو پہچانا اور اسے قبول کیا۔

بے لوث خدمت کرنے والے اس پارسا اور ہر طرح کے دکھاوے سے گریزاں عالم دین نے یک و تنہا اور بغیر کسی کا سہارا لئے ہوئے اپنی پوری زندگی اور تمام تر توانائیاں اس عظیم جہاد کے لئے وقف کر دیں اور فرائض کی ادائیگی اور رضائے پروردگار کے حصول کو اپنا نصب العین قرار دیا۔

میں اس بااخلاص عالم دین کے انتقال پر لارستان اور صوبہ فارس کے باشرف عوام اور ان کے تمام عقیدتمندوں، شاگردوں، ان کی تحریروں سے مستفیض ہونے والوں اور خاص طور پر ان کے معزز و لائق توقیر اہل خانہ کو تعزیت پیش کرتا ہوں اور ان کی بلندی درجات اور مغفرت کے لئے بارگاہ خداوندی میں دعا گو ہوں۔

سیّدعلی خامنه‌ای
19 اسفند 1391
(مطابق 9 مارچ 2013)