KHAMENEI.IR سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر علی رضا مرندی کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی ایرانی ویکسین کوو ایران برکت کے استعمال کی منظوری منسٹری آف ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن سے حاصل کی جا چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ رہبر انقلاب کی ایرانی ویکسین لگوانے پر خاص تاکید ہے، یہ ویکسین ایران کے نوجوان سائنسدانوں کی محنتوں کا ثمرہ ہے اور بدن میں بھربور ایمیونٹی پیدا کرتی ہے۔

اکیڈمی آف میڈیکل سائنسز کے سربراہ نے کہا کہ آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کورونا وائرس کے بحران کے آغاز میں ہی کہہ دیا تھا کہ ویکسین لگوانے پر انھیں کوئی اعتراض نہیں ہے تاہم آپ نے اس کے لئے دو شرطیں رکھی تھیں، ایک یہ کہ باری آپنے پر ہی انھیں ویکسین لگائی جائے اور دوسری شرط یہ کہ انھیں ایرانی ویکسین ہی لگائی جائے۔

ڈاکٹر مرندی نے مزید کہا کہ اسی وجہ سے جب 80 سال سے زیادہ عمر کے افراد کو ویکسین لگانے کا سلسلہ شروع ہوا تو آپ نے غیر ملکی ویکسین لگوانے سے انکار کیا اور ایرانی ویکسین تیار ہو جانے کے منتظر رہے۔

ڈاکٹر مرندی کا کہنا تھا کہ رہبر انقلاب ایرانی ویکسین کوو ایران برکت کا پہلا ڈوز ایسی صورت حال میں لے رہے ہیں کہ گزشتہ دو مہینوں کے دوران اسی سال سے زیادہ عمر کے تمام ہم وطنوں کو بیرون ملک سے امپورٹ کی گئی ویکسین لگ چکی ہے۔

ہندوستان، چین، برطانیہ، امریکہ اور روس کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران دنیا کا چھٹا اور مغربی ایشیا کا پہلا ملک ہے جس نے کورونا وائرس کی ویکسین بنانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔