بسماللّهالرّحمنالرّحیم
ان تمام افراد کا شکر گزار ہوں جنہوں نے محنت کی اور اپنے علم و تجربات اور علمی و عملی کاوشوں کو بروئے کار لائے کہ وطن عزیز کو اس بڑے اور عزت افزا افتخار یعنی #کورونا_ویکسین کا مالک بنائیں۔
وزیر محترم ڈاکٹر نمکی، میڈیکل اور ہیلتھ کیئر اسٹاف اور تمام متعلقہ افراد کا ایک بار پھر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ جناب ڈاکٹر مخبر نے جو زحمتیں اٹھائیں جو محنت کی اس کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ دوسرے کاموں کی طرح اس کام میں بھی وہ وارد ہوئے تو کامیابی کی منزل تک پہنچے۔ ان کی محنت بحمد اللہ ثمر بخش رہی اور آپ نے دکھا دیا، ثابت کر دیا کہ آپ کے اندر ہمدردی اور گہرا لگاؤ بھی ہے اور توانائی بھی موجود ہے، اسی طرح گوناگوں شعبوں میں جدت طرازی کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ جناب ڈاکٹر مرندی اور جناب ڈاکٹر سجادی کا بھی تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ ہمیشہ اس حقیر کی صحت کا خیال رکھتے ہیں۔ دعا کرتا ہوں کہ ان شاء اللہ تمام حضرات کو اللہ کامیاب کرے۔
ایک مدت سے، کچھ مہینے پہلے سے مجھ پر زور دیا جا رہا تھا کہ ویکسین لگوا لوں۔ میں غیر ایرانی ویکسین لگوانے پر مائل نہیں تھا۔ میں نے احباب سے بھی اور جو لوگ اصرار کر رہے تھے ان سے بھی، اسی طرح بعض دیگر دوستوں سے بھی کہا کہ میں انتظار کروں گا کہ ان شاء اللہ ملک کے اندر ویکسین بن جائے اور ہم اپنا ویکسین لگوائیں۔
حقیقی معنی میں اس قومی افتخار کی ہم قدردانی کرتے ہیں۔ یہ بہت اہم چیز ہے۔ جب ہمارے ملک میں سیفٹی اور علاج کے وسائل موجود ہیں تو انھیں کو کیوں نہ استعمال کریں؟ اگر ایسی صورت حال ہے کہ ایرانی ویکسین کے ساتھ ہی غیر ملکی ویکسین بھی دستیاب ہے جس کی ضرورت ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، مجھے اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ لیکن بہرحال ہمیں ایرانی ویکسین کو اہمیت دینا چاہئے۔ جو زحمتیں کی گئیں، جن سائنسدانوں کی خدمات جناب مخبر نے لیں، ان میں اکثر نوجوان ہیں، محنتی ہیں، انہوں نے بڑی محنت کرکے یہ کامیابی حاصل کی، (ان کا احترام کیا جانا چاہئے)۔ اسی طرح بقیہ مراکز بھی ہیں، دوسرے بھی کئی مراکز ہیں جو ویکسین بنانے میں مصروف ہیں جو مختلف مراحل میں پہنچے ہیں، ان کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہئے۔ ایک تو میں نے اس وجہ سے اب تک ویکسین نہیں لگوائی تھی۔ دوسری چیز یہ ہے کہ میں نے کہا کہ میں اپنی باری آنے پر ہی، یعنی ملک میں عمر کے اعتبار سے جو گروپ بنائے گئے ہیں ویکسین لگانے کے لئے، جب اس درجہ بندی کے اعتبار سے میری باری آ جائے گی تب میں ویکسین لگواؤں گا۔ الحمد للہ ہمارے ہم عمر 80 سال اور اس سے زیادہ عمر کے بوڑھے افراد میں اکثر ویکسین لے چکے ہیں۔ اب ممکن ہے کہ کچھ لوگوں نے نہ لگوائی ہو۔ تو اب ان کے ساتھ میں نے بھی ویکسین لگوا لی ہے۔ یہی وجہ تھی کہ میں نے اب تک ویکسین نہیں لی تھی۔ آج الحمد للہ آپ حضرات نے زحمت کی اور انھوں نے بھی زحمت کی اور ویکسین لگائی۔
امید کرتا ہوں کہ سب کچھ بخیر و عافیت رہے۔
والسلام علیکم و رحمة اللّه و برکاته
رہبر انقلاب اسلامی کے اس خطاب سے پہلے فرمان امام رحمۃ اللہ ادارے کے ایگزیکٹیو کمیشن کے سربراہ جناب مخبر نے ایک رپورٹ پیش کی۔
اس کے بعد رہبر انقلاب اسلامی نے یہ بھی فرمایا کہ مجھے ایک نکتہ یہ بتایا گيا کہ آپ نے بحمد اللہ بہت محکم اور اچھے انداز میں ساتھ ہی بروقت ویکسین بنا لی۔ اس کے سائنسی دستاویزات بھی اور اس کے بارے میں لکھے جانے والے ریسرچ پیپرز بھی آپ تیار کیجئے کہ دنیا دیکھے۔ یہ بہت اہم ہے، اسے ضرور انجام دیا جانا چاہئے۔
1۔ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے جمعے کی صبح کوو ایران برکت ویکسین کا پہلا ڈوز لیا۔ یہ ویکسین جو نوجوان ایرانی محققین اور سائنسدانوں کی محنتوں کا ثمرہ ہے مقامی سائنس و ٹیکنالوجی کی مدد سے بنی ہے اور اسے حال ہی میں عام استعمال کی منظوری ملی ہے۔ اب ایران دنیا میں کورونا وائرس کی ویکسین بنانے والے چھے ملکوں میں سے ایک ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی کے خطاب سے پہلے وزیر صحت اور میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر سعید نمکی، فرمان امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ ادارے کے ایگزیکٹیو کمیشن کے سربراہ محمد مخبر اور ڈاکٹر سید جمال الدین سجادی نے رپورٹیں پیش کیں۔