بسم اللہ الرحمن الرحیم

والحمد للہ رب العالمین و صلی اللہ علی محمد و آلہ الطاہرین سیما بقیۃ اللہ فی الارضین.

میں خداوند علیم و قدیر کا شکر گزار ہوں کہ اس نے اپنے فضل و کرم سے ایک بار پھر ایران کو انتخابات کے سیاسی و سماجی امتحان میں سرفراز کیا اور ایران کی عظیم الشان قوم نے پیچیدہ اور دشوار حالات میں اپنی بامعنی اور پر وقار شراکت کے ذریعے، امور مملکت کے انتظام و انصرام میں عوامی مینڈیٹ کی بالادستی کو نمایاں کر دیا اور علم و سیادت کے خاندان کی ایک عوام دوست اور عالیقدر شخصیت کا، جو تقوی و عقلمندی سے مزین ہونے کے ساتھ ہی انتظامی امور میں شاندار کارکردگي کی مالک ہے، انتخاب کرکے انقلاب کے نورانی راستے پر سفر جاری رکھنے کے سلسلے میں، جو عدل، پیشرفت، آزادی اور عزت کا راستہ ہے، اپنے عزم کا اظہار کر دیا ہے۔

آج ہمارے وطن عزیز کو خدمت کی ضرورت ہے اور وہ تمام میدانوں میں اونچی چھلانگ لگانے کے لیے تیار ہے۔ ملک کو ایسے باصلاحیت، جہادی فکر والے، دانا اور شجاع مینیجمنٹ کی ضرورت ہے جو قوم خاص طور پر نوجوانوں کی ظاہر اور پوشیدہ توانائیوں کو، جو مشکلات سے کہیں وسیع تر ہیں، یکجا کرکے تعمیری کام اور کوشش کے میدان میں لے آئے اور پیداوار کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کر دے، قومی کرنسی کو مضبوط بنانے کی پالیسی پر سنجیدگي سے عمل کرے اور معاشرے کے متوسط اور کمزور طبقوں کو جن کے کندھوں پر معاشی مشکلات کا بوجھ سب سے زیادہ پڑتا ہے، مضبوط بنائے۔ ایک ایسی انتظامیہ جو اپنی عاقلانہ ثقافتی روش کے ذریعے ایرانی قوم کی مادی اور روحانی بلندی کی راہ ہموار کرے اور شایان شان منزل کی جانب بڑھتے ملک کے قدموں کو تیز رفتاری عطا کرے۔

میں عزیز عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اور ان کے انتخاب کی تعمیل کرتے ہوئے دانا، انتھک، تجربہ کار اور عوام دوست عالم جناب حجۃ الاسلام سید ابراہیم رئيسی کو ملنے والے عوامی مینڈیٹ کی توثیق کرتا ہوں اور انھیں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے عہدے پر منصوب کرتا ہوں۔ میں خداوند عالم سے ان کے اور ان کے رفقائے کار کے لیے توفیق و سربلندی کی دعا کرتا ہوں اور اس بات کی یاددہانی کراتا ہوں کہ عوامی مینڈیٹ اور میری توثیق اس وقت تک ہے جب تک وہ اسلام اور انقلاب کے سیدھے راستے پر استقلال کے ساتھ گامزن رہیں گے اور خداوند عالم کے فضل و کرم سے ان شاء اللہ ایسا ہی ہوگا۔

والسلام علی عباد اللہ الصالحین