"فوجی کے لباس میں" نامی نمائش کا، جو رہبر انقلاب کے حوالے سے مسلط کردہ جنگ کو بیان کرتی ہے، بدھ کی صبح صدر مملکت حجۃ الاسلام سید ابراہیم رئيسی کی موجودگي میں مقدس دفاع کے میوزیم میں افتتاح ہوا۔
اس نمائش میں، مقدس دفاع کے دوران آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ کی جانب سے کیے گئے اقدامات اور تحریر شدہ خطوط کے شائع نہ ہونے والے دستاویزات کے حصوں کو پہلی بار عام لوگوں کے سامنے پیش کیا گيا ہے۔ یہ نمائش مسلط کردہ جنگ کے برسوں میں آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای کی ذمہ داریوں اور فوجی کمانڈر کی حیثیت سے ان کی سرگرمیوں کے بعض حصوں کو بیان کرتی ہے۔
ہم عصر تاریخ میں "مسلط کردہ جنگ" یا "مقدس دفاع"، بائيس ستمبر سن 1980 کو صدام حسین کی قیادت والی اس وقت کی عراق کی بعثی حکومت کی جانب سے ایران پر کیے گئے حملے اور فوجی جارحیت کے مقابلے ایران کے آٹھ سالہ دفاع کو کہا جاتا ہے۔
اگرچہ صدام کو مسلط کردہ جنگ میں، جو آٹھ سال تک جاری رہی، بہت سی مغربی حکومتوں کی حمایت حاصل تھی لیکن جنگ کے خاتمے پر اسلامی جمہوریہ ایران کی ایک انچ زمین بھی دشمن کے قبضے میں نہیں رہی۔