اخلاق پاکیزہ و لطیف ہوا کی مانند ہے، انسانی معاشرے میں اگر یہ موجود ہو تو لوگ اس فضا میں سانس لیکر صحتمند زندگی گزار سکتے ہیں۔ اگر اخلاقیات نہ ہوں اور بے اخلاقی کا غلبہ ہو جائے،  حرص و طمع، خواہشات، جہالتیں، دنیا طلبی، ذاتی نفرتیں، حسد، کنجوسی، ایک دوسرے کے بارے میں سوئے ظن عام ہو جائیں، جب یہ اخلاقی برائیاں پھیل جائیں تو زندگی بہت دشوار ہو جائے گی۔ فضا تنگ ہو جائے گی۔ انسان صحتمند ماحول میں سانس نہیں لے پائے گا۔ آج ہمیں، ایرانی عوام کو بھی اور اسلامی معاشرے کو بھی اخلاقی تربیت کی شدید ضرورت ہے۔ 
امام خامنہ ای 
20 جولائی 2009