میں خواتین کی مختلف طرح کی سماجی سرگرمیوں سے اتفاق کرتا ہوں، عورتیں سماج کا آدھا حصہ ہیں اور یہ بہت اچھی بات ہوگي کہ سماج کے اس آدھے حصے سے گوناگوں امور میں استفادہ کیا جائے۔ لیکن دو تین بنیادی باتوں اور اصولوں کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ ایک بنیادی بات یہ ہے کہ یہ مشارکت، اس بنیادی کام کو – جوگھر کا کام ہے، گھرانے کا کام ہے، بیوی کا کام ہے، ماں کا کام ہے، خاتون خانہ کا کام ہے– متاثر نہ کرے!

یہیں پر حکومت کے کندھوں پر بھی ایک ذمہ داری ہے۔ ان خواتین کی، جنھوں نے کسی بھی وجہ سے، فل ٹائم یا پارٹ ٹائم ملازمت قبول کی ہے، مدد کی جائے کہ وہ ماں کی حيثیت سے اپنے فرائض  پورے کر سکیں، امور خانہ داری انجام دے سکیں۔ چھٹیوں کے ذریعے، ریٹائرمینٹ کے وقت (میں کمی) کے ذریعے، روزانہ کام کے اوقات کے میں کمی کے ذریعے، کسی طرح حکومت کو مدد کرنی چاہیے تاکہ یہ خاتون، جو کسی بھی وجہ سے یہاں آ کر کام کر رہی ہے، اپنے گھریلو کاموں کو بھی انجام دے سکے۔

امام خامنہ ای

4 جنوری 2012