ماں، بہترین طریقے سے اپنے بچوں کی پرورش کر سکتی ہے۔ ماں کے ذریعے بچے کی پرورش، اسکول کی کلاس میں ہونے والی پرورش کی طرح نہیں ہے، بلکہ عمل کے ذریعے ہے، بات کے ذریعے ہے، محبت کے ذریعے، عطوفت کے ذریعے ہے، لوریاں سنانے کے ذریعے ہے، ساتھ میں زندگی گزارنے کے ذریعے ہے۔ مائيں، اپنی زندگي جینے کے ذریعے بچے کی تربیت کرتی ہیں۔ عورت جتنی  زیادہ نیک، عقلمند اور ذہین ہوگي، اتنی ہی یہ پرورش بہتر ہوگي۔ بنابریں خواتین کے ایمان کی سطح، تعلیم کی سطح اور ذہانت کی سطح بڑھانے کے لیے ملک میں منصوبہ بندی ہونی چاہیے۔ اگر ہم عورت، گھرانے، ماں اور بیوی کے بارے میں صحیح طریقے سے سوچ سکے، صحیح فیصلے کر سکے اور صحیح طریقے سے عمل کر سکے  تو جان لیجیے کہ اس ملک کا مستقبل روشن ہو گيا۔

امام خامنہ ای

1/5/2013