ہماری قوم جیسی قوم، جس کے پاس نہ ایٹم بم ہے، نہ علمی و سائنسی لحاظ سے اسے پچھلے سو برس میں اس بات کا موقع دیا گيا ہے کہ وہ آگے بڑھنے والے سائنسی کارواں کے قدم سے قدم ملا کر چل سکے اور زیادہ تر موقعوں پر وہ پیچھے ہی رہی ہے، دولت و ثروت کے لحاظ سے بھی وہ ان دولتمند ممالک تک نہیں پہنچ پائي لیکن اس کے باوجود یہ ملک اور یہ قوم، ہتھیار، ٹیکنالوجی، مادی دولت اور میڈیا کی طاقت سے لیس تمام طاقتور ممالک کی سازشوں کو ناکام بنانے، اہم ترین میدانوں میں انھیں پسپائی پر مجبور کرنے اور شکست دینے میں کامیاب رہی ہے۔ اس کی وجہ کیا ہے؟ یہ سوچنے اور غور کرنے کے لائق ہے۔ سیاسی و سماجی علوم کے دانشوروں کو اس کا تجزیہ کرنا چاہیے۔ انھیں دیکھنا چاہیے کہ روحانیت کا یہ کردار کس طرح خود کو نمایاں کرتا ہے، جیسا کہ اس نے آج خود کو ایران میں نمایاں کیا ہے۔ بنابریں اس منظر کو عبرت حاصل کرنے اور سبق حاصل کرنے کی نظر سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔ یہ منظر، امریکا کی سامراجی طاقت کی شکست کا منظر ہے۔ ہم بے بنیاد دعوی نہیں کرنا چاہتے، نہیں، یہ بہت واضح چیزیں ہیں اور وہ خود بھی اس کا اعتراف کرتے ہیں۔

امام خامنہ ای

14/9/2007