دشمنوں سے جنھیں اسلام سے نقصان پہنچا ہے اور جن کو ضرب پڑی ہے اس بات کی توقع نہیں رکھنا چاہئے کہ وہ اسلامی جمہوری نظام کے سلسلے میں آرام سے خاموش بیٹھے رہیں گے؛ دشمن یقینا دشمنی دکھائے گا، دشمن کی طرف سے دشمنی کا منتظر رہنا چاہئے، مگر آگاہی اور ہوشیاری کے ساتھ دشمن کا سامنا کرنا اور قومی مفادات کے تحفظ کے لئے، عوامی مفادات کی حفاظت کے لئے بہترین راہ اپنانا اور پیش نظر رکھنا چاہئے؛ وہ چیز جس کو میں تمام چیزوں سے زیادہ لازم سمجھتا ہوں قوم کی ایک ایک فرد کا متحد رہنا اور ممتاز شخصیتیوں اور حکمرانوں کے درمیان بنیادی اصولوں میں اتحاد پایا جانا ہے، بہت سی چیزوں میں ایک بات جو ہمارے ملک کے لئے حقیقتا اہم ہے یہ ہے کہ ہمارے عوام سیاسی اور نفسیاتی امن و تحفظ  کا احساسس کریں معاشرے کی نفستیاتی فضا بے چین و مضطرب نہ ہو۔ (دشمن) کوشش کررہے ہیں بے چینی اور اضطراب پھیلائیں، اصل چیزیہ ہے؛ یہ اسلامی جمہوری نظام کے مخالفین کی پالیسیوں کا ایک حصہ ہے۔

امام خامنہ ای 

19/ ستمبر/ 2008