ماہ شعبان کی اسی خاص صلوات میں: ’’و ھذا شھر نبیک سید رسلک، شعبان الذی حففتہ منک بالرحمۃ والرضوان‘‘ یہ مہینہ الہی رحمت و رضوان سے ملبوس اور ڈھکا و چھپا ہوا ہے، اس کے بعد آیا ہے: ’’الذی کان رســول اللہ صلــی اللہ علیــہ و آلـہ یــداب فی صیامہ و قیامہ و لیالیہ و ایامھم بخوعــا لــک فــی اکرامہ و اعظامہ الی محل حمامہ‘‘ یعنی موت کے آخری لمحوں تک پیغمبر (ص) نے اس کیفیت کی حفاظت کی، شعبان کا مہینہ پیغمبر کے لئے روزے اور نماز کا مہینہ ہوتا تھا، ذکر و تسبیح اور خضوع و خشوع کا مہینہ، دیکھئے پیغمبر اکرم (ص) اپنے اس مقام اور عظمت کے ساتھ، عصمت کے اس بلندترین مرتبے پر فائز ہونے کے باوجود یہ تلاش و جد و جہد جو خدا سے دائمی طور پر اور زیادہ قریب ہونے نیز اور زیادہ اس کے ذکر میں مشغول رہنے کے لئے کرتے تھے اس میں آخری دم تک رکاوٹ نہیں آئی، کیونکہ پیغمبر (ص) بھی روز بہ روز کمال و ارتقاء کی طرف گامزن تھے۔

امام خامنہ ای

28/ اگست/ 2006